سیاروں سے زمین کا دفاع کرنے کے لیے ناسا نے دنیا کا پہلا خلائی جہاز تیار کر لیا، جسے رواں ماہ لانچ کیا جائے گا۔
اس مشن سے ناسا یہ اندازہ لگانا چاہتی ہے کہ کیا خلائی جہاز سیاروں کا راستہ بدل سکتے ہیں یا نہیں۔ رائٹرز کے مطابق ناسا نے سیاروں کے دفاعی ٹیسٹ مشن کے لیے ڈبل ایسٹرائڈ ری ڈائریکشن ٹیسٹ (DART) کو متعارف کرایا ہے، جبکہ خلائی جہاز کو اسی ماہ کے آخر تک سیاروں سے ٹکرانے کے مشن پر لانچ کر دیا جائے گا۔
ڈارٹ خلائی جہاز 24 نومبر کو لانچ ہوگا، ایک ڈبل سیارچہ Didymos اور اس کے چاند Dimorphos کو نشانہ بنائے گا۔ ڈارٹ ٹیم کے مطابق ان میں سے کوئی سیارچہ زمین کے لیے خطرہ نہیں ہے۔
Our #DARTMission, the world’s 1st #PlanetaryDefense test mission, will crash into an asteroid far away from Earth to slightly change its motion.
— NASA (@NASA) November 4, 2021
🚀 The spacecraft is fueled, final tests are underway, & liftoff is set for Nov. 24 UTC. Get up to speed: https://t.co/ggxChzeCTO pic.twitter.com/ikkXAxeXUV
ناسا کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ہم ایسی صورتحال میں نہیں رہنا چاہتے جہاں کوئی سیارچہ زمین کر طرف بڑھ رہا ہو اور ہم کچھ کر نہ سکیں، ناسا اس مشن کے ذریعے خلائی جہاز کی صلاحیت کو آزمانا چاہتے ہیں، اور ٹکرانے کے بعد سیارچے کے ردعمل کو کا بھی جائزہ لیں گے۔
ڈارٹ، جو کیلیفورنیا کے وینڈنبرگ ایئر فورس بیس سے شروع ہوگا، 2022 کے موسم خزاں میں ڈیمورفوس اور ڈیڈیموس تک پہنچے گا۔