موڈرنا اور فائزر/بائیو این ٹیک کی تیار کردہ ایم آر این اے کووڈ ویکسینز ابتدائی طور پر بیماری سے روک تھام کے لیے 91 فیصد تک موثر تھی مگر کورونا کی قسم ڈیلٹا کے سامنے ان کی افادیت گھٹ کر 66 فیصد رہ گئی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی جانب سے جاری ایک نئی تحقیق میں بتائی ۔تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکا میں جب کورونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کا غلبہ ہوگیا تو ویکسینز کی افادیت میں کمی آئی۔تحقیق کے مطابق ویکسینز کی افادیت میں کمی سے کورونا کی اس قسم کے بہت زیادہ متعدی ہونے کا عندیہ ملتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسینیشن بیماری کی سنگین شدت، ہسپتال میں داخلے اور موت سے بچانے کے لیے کتنی اہم ہے۔
محققین نے بتایا کہ اگرچہ ہم نے کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف ویکسینز کی افادیت میں کمی کو دیکھا ہے مگر پھر بھی ان کے نتیجے میں بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ دوتہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔اس تحقیق میں طبی عملے کے افراد اور دیگر اہم اداروں کے مجموعی طور پر 4217 ورکرز کو شامل کیا گیا تھا اور ہر ہفتے ان کے ٹیسٹ کیے گئے۔ان میں سے 83 فیصد یا 3483 کی ویکسینیشن ہوچکی تھی، 65 فیصد کو فائزر، 33 فیصد کو موڈرنا اور 2 فیصد کو جانسن اینڈ جانسن ویکسین استعمال کرائی گئی تھی۔
تحقیق کے مطابق دسمبر 2020 سے اپریل 2021 تک بیماری کی روک تھام کے خلاف ویکسینز کی افادیت 90 فیصد تھی۔اپریل اور اگست کے دوران کورونا کی قسم ڈیلٹا امریکا میں زیادہ پھیلی اور ویکسینز کی افادیت میں کمی آنا شروع ہوگئی۔تحقیق کے دوران ویکسینیشن مکمل کرانے والے 2353 میں سے 24 میں کووڈ کی تشخیص ہوئی اور 75 فیصد کو علامات کا سامنا ہوا۔مگر تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ علامات کیا تھیں یا ان کی شدت کتنی تھی۔محققین کے مطابق ویکسینز اب بھی بہت طاقتور ہیں مگر ہمیں فیس ماسک کا استعمال مزید کچھ عرصے جاری رکھنا چاہیے۔
ماہرین کی جانب سے تحقیق کو مزید جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور اب مختلف ویکسینز کا موازنہ کرنے کے ساتھ یہ دیکھا جائے گا کہ ویکسین استعمال کرنے والے اور استعمال نہ کرنے والے افراد میں کس قسم کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکا میں ویکسینیشن کرانے والے افراد کو ستمبر سے اضافی خوراک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کا مقصد وقت کے ساتھ ویکسینز کی افادیت میں کمی سے بیماری کے خطرے کو بڑھنے سے بچانا ہے۔