اسرائیل کے سابق انٹیلی جنس سربراہ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق موساد کے جنرل تامرہیمان نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹڈ کلنگ ایک بہت بڑا کارنامہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے خطے میں مختلف آپریشنز کے ذریعے ایرانی اسلحے اور فنڈز کی ترسیل کو روکا۔
جنرل تامرہیمان نے کہا کہ عراق، افغانستان اور چند دیگر ممالک میں ایرانی فوج کی کارروائیوں کے پیچھے جنرل سلیمانی کا ہاتھ تھا اور وہ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنائی کے سب سے قریب سمجھے جاتے تھے۔
یاد رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کو 3جنوری 2020 کوبغداد ائیرپورٹ پرامریکہ نےمیزائل سے نشانہ بنایا تھا۔