متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیر سے کورونا وائرس کے خلاف مکمل ویکسینیٹڈ سیاحوں کو ویزے جاری کرنا شروع کردے گا۔
یہ فیصلہ دبئی کی میزبابی میں مؤخر شدہ ایکسپو 2020 ٹریڈ فیئر سے ایک ماہ قبل کیا گیا ہے۔
ٖغیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام تیل سے مالامال خلیجی ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں گزشتہ ہفتے مہینوں بعد یومیہ کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم رہی۔
سرکاری نیوز ایجنسی ‘وام’ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یو اے ای کی جانب سے تمام ممالک کے سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے کا فیصلہ ‘مستحکم بحالی اور معاشی ترقی’ کے حصول کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سفر کے لیے وہ لوگ اہل ہوں گے جنہوں نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے منظور شدہ ویکسینز میں سے کسی ایک کی مکمل خوراکیں لگوائی ہوں جن میں ایسٹرازینیکا، جانسن اینڈ جانسن، موڈرنا، فائزر/بائیو این ٹیک، سائنوفارم اور سائنوویک شامل ہیں۔
وام نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس فیصلے کا اطلاق پہلے پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک سمیت تمام ممالک سے آنے والے شہریوں پر ہوگا۔
تاہم سیاحتی ویزے پر آنے والے مسافروں کو ایئرپورٹ پر پی سی آر ٹیسٹ کے مرحلے سے لازمی طور پر گزرنا ہوگا۔
اگرچہ متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث تھمنے والی زندگی بڑی حد تک معمول پر آچکی ہے، تاہم ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ رکھنے جیسے قوانین پر عملدرآمد سختی سے برقرار ہے۔
دبئی میں گزشتہ سال گزشتہ سال چھ ماہ ے لیے دبئی ایکسپو 2020 کا انعقاد ہونا تھا جس میں صحت کے بحران کے باعث ایک سال کی تاخیر ہوئی اور اب اس کا انعقاد اکتوبر سے ہوگا جس میں کروڑوں افراد شرکت کریں گے اور ملک کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔
بڑی حد تک سیاحت پر انحصار کرنے والا متحدہ عرب امارات پہلا ملک ہے جس نے مسافروں کے لیے اپنے دروازے کھولے ہیں، جہاں کورونا وائرس کے کچھ ہی ماہ بعد گزشتہ سال جولائی میں سیاحوں کو آنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
دریں اثنا ابوظہبی مزید محتاط ہے جہاں صرف دسمبر میں کچھ سیاحوں کو آنے کی اجازت دی گئی تھی۔
متحدہ عرب امارات میں اب تک 7 لاکھ 15ہزار کورونا کیسز رپورٹ جبکہ 2 ہزار 36 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔