فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی مرکزی کمپنی میٹا نے ایک اور اعلان کردیا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت پر مبنی دنیا کا سب سے طاقتور اور تیزرفتار سپرکمپیوٹر تعمیر کرے گی۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ کمپیوٹر میٹاورس کےڈیٹا اور پروسیسنگ کو ممکن بنائے گا۔
یوٹیوب اور فیس بک اس وقت مسلسل اپنے ڈیٹا ہآوس اور کمپیوٹر نیٹ ورک کی دن رات توسیع کررہے ہیں جہاں آپ کا اور میرا ڈیٹا محفوظ ہوتا ہے۔ اب تصور کیجئے کہ اتنی ہی آبادی میٹاورس پر منتقل ہوجاتی ہے تو کیا ہوگا؟ بس اسی فکر کے تحت میٹا نے اپنے سپرکمپیوٹر بنانے کا اعلان کردیا ہے۔
چونکہ اس سارے کام میں مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ درکار ہوگی یہی وجہ ہے کہ سپرکمپیوٹر اے آئی کے قابل بھی ہوگا۔ اسے میٹا اے آئی ریسرچ سپر کلسٹر کا نام دیا گیا ہے۔ اس خبر کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ اس پر تیزی سے کام جاری ہے اور اسی سال کے وسط تک اس کی تعمیر مکمل ہوجائے گی۔
اپنی مکمل استعداد پر میٹا سپرکمپیوٹرایک سیکنڈ میں 5 ایکسا فلاپس کی پروسیسنگ قوت کا حامل ہوگا۔ اس کی وجہ سے یہ میٹا سے حاصل ہونے والا غیرمعمولی ڈیٹا پروسیس کرسکے گا۔
میٹا کمپنی نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا ہے کہ میٹا سے وابستہ اے آئی محققین کھربوں مثالوں سے سیکھیں گے۔ اس میں سینکڑوں نئی زبانیں، ٹیکسٹ، ویڈیو اور دیگر ڈیٹا شامل ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر آگمینٹڈ ریئلٹی کے نمونے بھی موجود ہوں گے۔ اس طرح فوری طور پر زبانوں کے آڈیو تراجم اور دیگر ٹیکنالوجی پر بھی کام شروع ہوسکے گا۔
پھر دوسری جانب خبر یہ بھی ہے کہ خود فیس بک میٹا کے لیے ورچوئل ریئلٹی گلاسس تیار کررہی ہے جسے پہننے والا شخص فیس بک کے تھری ڈی ماحول میں جاپہنچے گا۔ لیکن میٹاورس کو فیس بک کی طرح عام ہونے میں کچھ سال لگ سکتےہیں