دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک اور اس کی ذیلی ایپس انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی 6 گھنٹے تک بندش کے بعد ان کے بانی مارک زکربرگ کی ذاتی دولت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب دنیا بھر میں بند ہوگئی تھی جو 6 گھنٹے بعد بحال ہوئی۔
سوشل ایپس اور ویب سائٹس کی سروس بند ہونے کی وجہ سے جہاں ان کے شیئرز میں 5 فیصد کے قریب کمی دیکھی گئی، وہیں سب سے زیادہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی ذاتی دولت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
سوشل میڈیا ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سروس بند ہونے کے باعث کمپنی کے مالک مارک زکر برگ کو چند گھنٹوں میں ہی ساڑھے 6 ارب امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 10 کھرب روپے سے زائد کا نقصان ہوگیا ہے۔
ارب پتی افراد کی دولت کا تخمینہ جاری کرنے والے فوربز میگزین کے مطابق اس کے بعد مارک کو امیر ترین شخصیات کی فہرست میں بھی تنزلی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

دولت میں نمایاں کمی ہونے کے بعد مارک زکربرگ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص سے نیچے آکر پانچویں امیر شخص بن گئے اور حیران کن طور پر وہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور فرانسسی کاروباری شخص برنارڈ ارنالٹ سے بھی زیادہ غریب ہوگئے۔
سٹاک مارکیٹ میں اب تک فیس بک کے شیئرز کی ویلیو 5.41 فیصد تک کم ہوچکی ہے۔ بریک ڈاؤن کے بعد سے فیس بک کے ایک شیئر کی قیمت میں 18.67 ڈالر کی کمی آئی ہے اور یہ 324.45 ڈالر کا رہ گیا ہے۔
آخری بار 2018 میں فیس بک کو 14 گھنٹے کے لیے بلیک آوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ 2008 میں یہ بلیک آوٹ پورے دن کا تھا۔
فیس بک کے مطابق ان کے ٹریفک نیٹ ورک اور ڈیٹا سینٹر کے آلات میں خرابی کی وجہ سے ان کی سروس بند ہوگئی تھی، تاہم تصدیق کی کہ سروس کی بندش کے دوران صارفین کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا۔