عالمی سطح پر مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک، ٹوئٹر اور لنکڈ اِن نے کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد افغان شہریوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔
اس ضمن میں سوشل میڈیا کے مقبول پلیٹ فارمز کی جانب سے زیر نظر اعلانات سامنے آئے ہیں۔
فیس بک کے سکیورٹی پالیسسی کے سربراہ نتھانیل گلیشر کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا گیا ہےکہ فیس بک نے عارضی طور پر افغانستان میں صارفین کے لیے فرینڈ لسٹ میں مختلف آئی ڈیز کو سرچ کرنے اور دیکھنے کی صلاحیت ختم کردی ہے۔
فیس بک کے سکیورٹی پالیسسی کے سربراہ نتھانیل گلیشر کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا گیا ہےکہ فیس بک نے عارضی طور پر افغانستان میں صارفین کے لیے فرینڈ لسٹ میں مختلف آئی ڈیز کو سرچ کرنے اور دیکھنے کی صلاحیت ختم کردی ہے۔
نتھانیل کی ٹوئٹ کے مطابق فیس بک نے افغان صارفین کے لیے ان کے اکاؤنٹس کو لاک کرنے کے لیے ’ون کلک ٹول ‘ متعارف کروایا ہے جس کے تحت وہ تمام افراد جو کسی بھی افغان صارف کی فرینڈ لسٹ میں شامل نہ ہوں وہ اب ان کی ٹائم لائن کو نہیں دیکھ سکیں گے اسی طرح افغان صارفین کی ٹائم لائن سے کوئی تصویر شیئر بھی نہیں کی جاسکے گی۔
ٹوئٹر کی جانب سے کہا گیا ہےکہ وہ سول سوسائٹی کے شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہے اور ساتھ ہی انٹرنیٹ آرکائیو کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ آرکائیوڈ ٹوئٹس کو ہٹانے کے لیے براہ راست درخواستوں کو تیز کیا جاسکے۔
ٹوئٹر کے مطابق اگر کوئی صارف ایسے اکاؤنٹس مثلاً (براہ راست پیغام یا فولوور) تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہے جس میں ممنوعہ مواد موجود ہے جس سے اسے خطرہ ہوسکتا ہے تو ٹوئٹر عارضی طور پر ایسے اکاؤنٹس کو اس وقت تک معطل کرسکتا ہے جب تک صارف دوبارہ اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرتے ہوئے مواد کو حذف نہ کردے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ لنکڈ اِن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ کی زیر ملکیت پروفیشنل نیٹ ورکنگ سائٹ نے افغانستان میں اپنے صارفین کے کنکشن عارضی طور پر مخفی کردیے ہیں تاکہ دوسرے صارفین انہیں نہ دیکھ سکیں۔