فلپائن کے صدر نے پاکستان، بھارت، متحدہ عرب امارات سمیت 10 ممالک کے مسافروں پر کورونا کے پیش نظر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق صدارتی ترجمان ہیری روک نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پابندی پیر (6 ستمبر) کو ہٹائی جائے گی۔
کورونا کی وجہ سے 27 اپریل کو فضائی مسافروں پر پابندی عائد کی گئی تھی جو متعدد مرتبہ ختم کی گئی لیکن پھر پابندیوں کا دائرہ کار پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، متحدہ عرب امارات، عمان، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور انڈونیشیا تک بڑھا دیا گیا۔
تاہم مذکورہ ممالک کے کسی بھی مسافر کو آمد پر 14 دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔
فلپائن نے اگست کے دوسرے ہفتے میں کورونا وائرس کی انتہائی متعدی ‘ڈیلٹا’ قسم کے خدشات کی وجہ سے پاکستان، بھارت اور دیگر 8 ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندی میں 16 اگست سے 30 اگست تک توسیع کا اعلان کیا تھا۔
جیسے جیسے کیسز بڑھتے گئے دارالحکومت کے زیادہ ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں گنجائش کم ہونے کی اطلاع سامنے آتی رہی۔
فلپائن میں کورونا سے متعلق وارڈز میں طبی سہولیات دینے کے وسائل محدود ہوگئے اور بستروں اور وینٹی لیٹرز کی کمی کی وجہ سے متعدد نئے مریضوں کو واپس کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ فلپائن، ایشیا میں کورونا وائرس سے بدترین متاثر ہوا ہے جہاں کورونا کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
حکومت نے امید ظاہر کی ہے کہ مارچ میں شروع ہونے والے کورونا سے متعلق ویکسی نیشن پروگرام کے بعد معاشی سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی۔
وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 29 اگست تک فلپائن نے کووڈ 19 ویکسین کی کل 19 کروڑ سے زائد خوراکیں حاصل کی تھیں جو کہ بالغ آبادی کو لگانے کے لیے کافی ہیں۔