عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر میں سرنجوں کی کمی کا خدشہ ظاہر کردیا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا ویکسین نیشن کی سرنجوں کی کمی کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سال 2022 میں کورونا ویکسین نیشن کے لیے سرنجوں کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق 2022 میں کورونا ویکسی نیشن اور بچوں کی امیونائزیشن سمیت تقریباً 2 ارب سرنجیں کی ضرورت پیش آئے گی اور دنیا بھر میں کورونا ویکسی نیشن کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث سرنجوں کی قلت کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں کئی ممالک میں سرنجوں کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ ابھی سے شروع ہو گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی ماہر لیزا ہیڈ مین کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت میں ویکسین لگانے کے عمل اور لوگوں کی زندگیاں بچانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اس لئے ضروری ہے کہ اس حوالے سے قبل از وقت اقدامات کیے جائیں۔

لیزا ہیڈ مین نے واضح کیا کہ سرنجوں کی قلت عالمی سطح پر پیدا ہونے کا امکان بڑھ رہا ہے اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو یقینی طور پر یہ ایک انتہائی پریشان کن صورت حال پیدا کر دے گا۔

ڈبلیو ایچ او کی ماہر نے اس امکانی معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں