طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان میں تمام غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کی ضمانت دی جاتی ہے اور شریعت کے مطابق خواتین کو تمام حقوق دیے جائیں گے۔
کابل میں پہلی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ آج ان کے لیےتاریخی دن ہے اور وہ تاریخی فتح پرافغان عوام اورمجاہدین کومبارکبادپیش کرتے ہیں۔ افغانستان میں اب بھی سیاسی نظام بن رہا ہے اور اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ آزادی کا حصول ہر قوم کا حق ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے آزادی چھین لی۔
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیا جائے گا۔ طالبان کی کسی سے دشمنی نہیں اور طالبان نہیں چاہتے کہ افغانستان کے حالات خراب رہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کابل میں سفارتخانوں اور عوام کے جان ومال کو محفوظ بنائیں گے ۔ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔
امریکا اوراپنے پڑوسیوں کویقین دلاتے ہیں کہ افغان سرزمین کسی کےخلاف استعمال نہیں ہوگی۔ ہم اپنے عوام کےجان ومان کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔
مجاہدین کےکابل میں داخل ہونےکےبعدکسی کوتکلیف نہیں پہنچائی۔ ہراس شخص کومعاف کردیا جو ہمارے خلاف کھڑا تھا۔
انہوں نے کہا یقین دلاتے ہیں افغانستان میں موجودتمام سفارتخانوں کوتحفظ دیں گے۔ سیاسی نظام کی تشکیل کیلئےمشاورت جاری ہے۔
خواتین پرپابندی نہیں لگائیں گے۔ شرعی حدودمیں رہ کرخواتین کوکام کی اجازت دیں گے۔ اقلیتوں کاتحفظ یقینی بنائیں گے۔ میڈیا آزاد ہے اوراس کا تعاون چاہتے ہیں۔
کابل کےشہری بلاخوف وخطرمعمولات زندگی جاری رکھیں۔ توقع کرتےہیں عالمی برادری ہمارےساتھ براہ راست بات کرے گی۔
طالبان ترجمان نے کہا قومی مفاد ہمارے لیےسب سےمقدم ہے۔ ہم سب کیلئےایک متحدہ افغانستان چاہتےہیں۔ ایسی حکومت تشکیل دیں گےجومسلط نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت کرے گی۔
سب سے بڑاہدف افغان سرزمین کوآزاد کرنا تھاجس میں کامیاب ہوگئے۔