شمالی کوریا کا 2017 کے بعد سب سے طاقتور میزائل کا تجربہ

پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے 2017 کے بعد سب سے طاقتورمیزائل کا تجربہ کرلیا۔

شمالی کوریا کی بین الاقوامی نیوکلیئر پابندیوں کی خلاف ورزی جاری ہے،ایک بار پھر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر ڈالا۔

امریکا،جاپان اور جنوبی کوریا حکام نے شمالی کوریا کی جانب سے اس نئے میزائل تجربے کی مذمت کی ہے۔

امریکا نے شمالی کوریا سے مزید عدم استحکام پیدا کرنے والی کارروائیوں سے باز رہنے کی وارننگ کردی ۔

شمالی کوریا کا اس مہینے کا ساتواں اور 2017کے بعد سے اس وقت کا سب سے بڑا میزائل تجربہ ہے۔

اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کو بیلسٹک اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات سے منع کیا ہے اور اس پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

لیکن شمالی کوریا کسی بھی پابندی سے انکار کردیا ہے اور رہنما کم جونگ اُن نے اپنے ملک کے دفاع کو تقویت دینے کا عزم کیا ہے۔

دوسری جانب ماہرین نے تجویز دی ہے کہ میزائل تجربات کی رفتار کے پیچھے متعدد وجوہات ہیں، جن میں عالمی اور علاقائی طاقتوں کو طاقت کا سیاسی اشارہ اور نئے انجینئرنگ اور ملٹری کمانڈ سسٹم کو جانچنے کی عملی ضرورت بھی شامل ہے۔

چین میں اولمپکس سے پہلے اور مارچ میں جنوبی کوریا کے صدارتی انتخابات سے پہلے آنے والے وقت کو بھی اہم سمجھا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں