سعودی عرب میں الاحسا ضلع میں کھجوروں کا پھل اتارنے کا سیزن شروع ہو گیا ہے۔
سیزن میں الاحسا کی منڈیوں میں مختلف اقسام کی کھجوریں پہنچیں گی اور ساتھ ہی سیزن کے حوالے سے مملکت کے اندرون اور بیرون خریداری کی سرگرمیاں دیکھی جائیں گی۔ یہ سیزن سماجی اور معاشی لحاظ سے اہم ترین موقع ہوتا ہے جس کا انتظار کاشت کار ہر سال کرتے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے مشرق میں واقع الاحسا کا علاقہ دنیا بھر میں کھجور کے درختوں کے سب سے بڑے قدرتی فارمز کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ یہاں 20 لاکھ سے زیادہ کھجور کے درخت ہیں جو سالانہ اعلی ترین معیار کی تقریبا 15 لاکھ ٹن پیداوار دیتے ہیں۔کھجور کے اتارے جانے کے اس سیزن میں نیلام کا انعقاد ہوتا ہے۔ یہ نیلام کنگ عبداللہ ڈیٹ سِٹی کے وسط میں ہوتا ہے۔ یہاں کاشت کار، تاجر اور عوام سب اکٹھا ہوتے ہیں۔سیزن میں کھجور اتارنے کا کام نماز فجر کے بعد سے لے کر دوپہر تک جاری رہتا ہے۔ کاشت کار روایتی طریقے سے کھجور کے درخت پر چڑھ کر کھجوروں کے گچھے کاٹتا ہے اور پھر رسی کے ذریعے نیچے بھیجتا ہے۔ کاشت کار کے گھرانے کے لوگ اقسام کے لحاظ سے کھجوروں کی چھانٹی کرتے ہیں۔
کنگ فیصل یونیورسٹی میں تحقیقاتی مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناشی القحطانی کے مطابق الاحسا دنیا بھر میں کھجوروں کی کاشت اور پیداوار کے لحاظ سے سب سے بڑا نخلستان ہے۔ یہ پانی کی فراوانی اور زمین کی زرخیزی کے باعث مشہور ہے۔ اس نخلستان میں کاشت کیے گئے علاقے کا مجموعی رقبہ 19770 ایکڑ ہے۔ الاحسا کی مشہور ترین کھجوروں میں الخلاص ، الرزیز ، الشیشی ، الہلالی اور الشہل شامل ہیں۔ سعودی عرب میں کھجوروں کے درختوں کی مجموعی تعداد 3 کروڑ سے زیادہ ہے۔ ان میں تقریبا 9.5 % الاحسا ضلع میں ہیں۔ الاحسا میں کھجور کی 32 فیکٹریاں ہیں جو کھجور کی مختلف مصنوعات تیار کرتی ہیں۔الاحسا تزویراتی محلِ وقوع کا حامل ہے۔ یہاں سے مملکت کے مختلف علاقوں اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک تک کھجوروں کا پہنچنا آسان ہوتا ہے۔