سری لنکن حکومت نے ہاتھی کی سواری کے متعلق نئے قوانین متعارف کروا دیئے۔ ذرائع کے مطابق ان نئے قوانین میں شہریوں کو پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ شراب کے نشے میں ہاتھیوں پر سواری نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ ہاتھیوں پر سواری کے اوقات بھی کم کرکے صرف 4گھنٹے تک محدود کر دیئے گئے ہیں اور ایک وقت میں ہاتھی پر سفر کرنے والوں کی تعداد بھی کم کرکے 4کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سری لنکن وزیر برائے تحفظ جنگلی حیات وملا ویرا دیسانائیکا کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ”دیگر پابندیوں کے ساتھ ساتھ اب پالتو ہاتھیوں کے ڈی این اے سٹیمپ کے ساتھ تصویری شناختی کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے۔ ہاتھیوں کو صرف 4گھنٹے تک سواری کے لیے استعمال کیا جا سکے گا اور رات کے وقت ہاتھی کی سواری پر یکسر پابندی ہو گی۔
ہاتھیوں کے بچے سواری سمیت کسی بھی کام کے لیے استعمال نہیں کیے جا سکیں گے اور نہ ہی انہیں ان کی ماﺅں سے الگ کیا جا سکے گا۔ “ رپورٹ کے مطابق ان قوانین کی خلاف ورزی پر ہاتھی حکومتی تحویل میں لے لیا جائے گا اور مالک کو 3سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔