محمد رضوان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ محمد رضوان کا اتنا جلدی کم بیک کسی معجزے سے کم نہیں۔
ڈاکٹر کے مطابق محمد رضوان نے کہا کہ انہیں کھیلناہے اور ٹیم کے ساتھ رہناہے،آئی سی یو میں بھی رضوان کو کھیلنے کی بڑی خواہش تھی۔ انہیں 9 نومبر 12 بجے کے قریب اسپتال لایا گیا اور انہیں اس وقت سانس لینے میں شدید مشکلات ہو رہی تھیں جبکہ ان کی اتنی جلد صحت یابی یقینا کسی معجزے سے کم نہیں۔
محمد رضوان اسپتال میں صرف 35گھنٹے رہے حالانکہ انفیکشن اور شدید درد میں صحتیابی کے لیے کم ازکم 3 سے 5 روز درکار ہوتے ہیں۔ محمد رضوان نے علاج کرنے والے ڈاکٹر کو اپنی آٹوگراف والی شرٹ تحفے میں دی۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل سے قبل محمد رضوان دو دن آئی سی یو میں رہا اور میچ سے کچھ وقت قبل ڈاکٹرز نے انہیں فٹ قرار دیا اور وہ میچ کھیلنے پہنچ گئے جبکہ انہوں نے 67 رنز کی شاندار اننگز بھی کھیلی۔
واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ ناقابل شکست رہنے والی پاکستان کی کرکٹ ٹیم گزشتہ روز آسٹریلیا کی ٹیم سے شکست کھا گئی تھی۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی جبکہ آسٹریلیا نے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔