دنیا کے معمر ترین ٹیسٹ کرکٹر جان ویٹکن ڈربن میں 98سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔ ان کی وفات کا اعلان ساؤتھ افریقہ کرکٹ بورڈ کی جانب سے کیا گیا۔
جان ویٹکن ڈربن دائیں بازو کے زور دار ہٹ لگانے والے بلے باز تھے ، وہ سوئنگ باؤلر اور سلپ میں کھڑے ہونے والے شاندار فیلڈر بھی تھے ، انہوں نے 1949 سے 1950 اور 57-1956 کے دوران اپنے بزنس دوروں کے باعث دستیاب نہ ہونے کے باوجود 15 ٹیسٹ میچز میں شرکت کی ۔ان کا ٹیسٹ میں زیادہ سے زیادہ سکور 92 تھا ۔فرسٹ کلاس کرکٹ میں ڈیبیو کرنےسے قبل انہوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جنوبی افریقہ کی فضائیہ میں سپٹ فائٹر پائلٹ کی تربیت حاصل کی ۔
ان کی موت کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ کے 95 سالہ رون ڈریپر معمر ترین ٹیسٹ کھلاڑی بن گئے ہیں جبکہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 92 سالہ نیل ہاروے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے 1940 کی دہائی میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلی تھی ۔
اس وقت دنیا کے معمر ترین ٹیسٹ کرکٹر رون ڈریپر نے صرف دو ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں ، انہوں نے 1950 میں آسٹریلیا کے خلاف دونوں میچز کھیلے ۔