جانسن اینڈ جانسن کی ایک خوراک والی کووڈ ویکسین کے استعمال کے 6 ماہ بعد بوسٹر ڈوز سے لوگوں کا مدافعتی نظام زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بوسٹر ڈوز کے حوالے سے ہونے والی تحقیق کے نتائج جاری کیے گئے۔
تحقیق میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین استعمال کرنے والے افراد کو 6 ماہ بعد اضافی خوراک دی گئی تو ان میں وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح پہلی خوراک کے 28 دنوں کی سطح کے مقابلے میں 9 گنا زیادہ بڑھ گئی۔
ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ اضافی خوراک کو بوسٹر کے طور پر اس وقت استعمال کیا جاسکتا ہے جب ویکسین کی افادیت کم ہونے لگے۔
جانسن اینڈ جانسن کے لیے ویکسین تیار کرنے والی اس کی ذیلی کمپنی جینسین کے گلوبل ہیڈ میتھائی مامین نے بتایا کہ ہماری ایک خوراک والی ویکسین بیماری کے خلاف ٹھوس مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہے جس کا تسلسل کم از کم 8 ماہ تک برقرار رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نئے ڈیٹا سے ہم جان سکتے ہیں کہ اس ویکسین کے بوسٹر ڈوز سے تحقیق میں شامل افراد میں اینٹی باڈی ردعمل مزید بڑھ گیا۔
کمپنی کی جانب سے اب یہ ڈیٹا امریکا کے طبی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو جم کرایا جائے گا تاکہ کمپنی کی ویکسین استعمال کرنے والے ہر فرد کے لیے بوسٹر ڈو کی فراہمی کی اجازت حاصل کی جاسکے۔
کمپنی نے بتایا کہ تحقیق سے اس حکمت عملی کو سپورٹ ملتی ہے کہ ویکسینیشن کے 8 ماہ بعد لوگوں کو اضافی خوراک فراہم کی جائے۔
امریکی حکومت نے پہلے ہی ستمبر 2021 سے 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افرد کے لیے بوسٹر ڈوز کی فراہمی کا اعلان کردیا ہے۔
مگر اس پروگرام میں موڈرنا اور فائزر ویکسینز استعمال کرنے والے افراد کو شامل کیا جائے گا۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بوسٹر ڈوز فراہم کرنے کے منصوبوں پر عملدرآمد اس وقت تک ملتوی کردیں جب تک کم ویکسنیشن شرح والے ممالک میں کم از کم 10 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل نہیں ہوجاتی۔