بھنگ والا پکوڑوں کے بعد اب پیش ہے بھنگ والا پیزا

مشہور فوڈ چین کمپنی نے کریزی ہیپی پیز ا کے نام سے پیزا کی ایک منفرد قسم متعارف کروا دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ میں بھنگ والا پیزا متعارف کروا دیا گیا ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کریزی ہیپی پیز ا میں بھنگ سے سجاوٹ کی جاتی ہے۔

تاہم تھائی لینڈ کی اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ پیزا کھانے سے گاہکوں کو نشہ نہیں ہو گا۔

کمپنی نے 9 انچ کے پیزا کی قیمت 499 بھاٹ یعنی 2615 پاکستانی روپے رکھی ہے۔

دوسری جانب برگر، پیزا اور چپس وغیرہ ایسے کھانے ہیں جنہیں لوگ بڑے شوق سے کھاتے ہیں، ان سے پرہیز کرنا ایک مشکل کام ہے، اگر آپ روزانہ یا ایک دو دن چھوڑ کر بہت زیادہ پیزا کھا رہے ہیں تو یاد رکھیں کہ اس کے آپ کے جسم پر بہت بُرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

کیا آپ نے کبھی سوچا کہ پیزا کے بعد بھی بھوک کیوں لگتی ہے؟ اصل میں پیزا میں ریشہ زیادہ نہیں ہوتا، ریشہ آپ کے پیٹ کو بھرنے کا احساس دلانے کے لئے بہت ضروری ہے اور وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے لیکن ایک یا دو پیزا سلائس سے آپ کو اتنا فائبر نہیں مل سکتا جس سے آپ کو بھوک مٹنے کا احساس ہو۔

اس ہی لئے کچھ دیر میں آپ کو پھر بھوک لگے گی اور کم فائبر رکھنے والی خوراک کا مستقل استعمال وزن میں اضافہ بھی کرتا ہے۔

پیزا کے ہر سلائس کے ساتھ روٹی اور پنیر کا بہت زیادہ پیٹ میں جانا آپ کے لئے سنگین مشکلات کھڑی کر سکتا ہے، فائبر نہ ہونے کی وجہ سے آپ کے ہاضمے کے نظام کا کام بڑھ جاتا ہے اور آپ کو سخت قبض ہو سکتا ہے۔

قبض تو ویسے ہی صحت کے لیئے نقصان دہ ہے اگر آپ روزانہ کی بنیاد پر پیزا کھا رہے ہیں اور ڈٹ کر کھا رہے ہیں تو جلد ہی دائمی قبض کا شکار ہو سکتے ہیں۔

پیزا میں سوڈیم مواد زیادہ ہوتا ہے اور اس میں مصنوعی طریقے سے پروسیڈ گوشت استعمال ہوتا ہے، اس لئے بہت زیادہ پیزا کھانے سے آپ کو دل کے امراض کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، تحقیق کے مطابق بہت زیادہ پروسیڈ گوشت کے استعمال سے دل کے امراض کے علاوہ موٹاپا اور سرطان یعنی کینسر بھی ہو سکتا ہے۔

پیزا میں کافی ریشہ اور لحمیات (protein) نہیں ہوتے، اس لئے یہ خون میں شوگر کی مقدار کو یکدم بڑھا دیتا ہے کبھی کبھار ایسا ہو تو مسئلہ نہیں لیکن بار بار ایسا ہونے سے ذیابیطس (diabetes) کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے اور یہ مرض دل کی بیماریوں، اندھے پن، عصبیاتی امراض اور گردوں کے مسائل کا سبب بنتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جن چیزوں کا گلیسمک انڈیکس زیادہ ہو، ان کو کھانے کے باوجود آپ کو بھوک کا احساس رہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آپ انہیں زیادہ کھاتے ہیں اور یوں ان سے وزن بڑھ جاتا ہے، موٹاپے کی صورت میں کئی نئی بیماریوں کا دروازہ بھی کھل جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں