ایلسلواڈور کی جانب سے بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کی حیثیت دیئے جانے کے بعد دنیا بھر کی بڑی کرپٹو کرنسیاں کریش کر گئیں۔ بٹ کوائن میں 18 فیصد جبکہ ایتھریم، اے ڈی اے (کارڈانو) اور ڈوج کوائن کی قیمتیں ایک دن میں 10 فیصد سے زائد گرگئیں۔
منگل کے روز ایلسلواڈور کے قانونی ٹینڈر کے طور پر بٹ کوائن کو اپنانے والا پہلا ملک بننے کے بعد بٹ کوائن کے ساتھ ساتھ ایتھریم، کارڈانو، ڈوج، بائی نینس سمیت دیگر کوائن کے نرخ میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
ایلسلواڈور حکومت کی جانب سے بٹ کوائن کو قانونی حیثیت ملتے ہی تمام اہم کرپٹو کرنسیوں میں 10 فیصد سے 20 فیصد تک کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں 24 گھنٹوں میں کرپٹو مارکیٹ سے 410 ارب ڈالر کا صفایا ہوگیا۔
پہلی اور سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 18 فیصد کمی کے ساتھ 43 ہزار ڈالر ہوگئی جو جون کے وسط کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔ گزشتہ روز 7 ستمبر کو بٹ کوائن تقریباً 52 ہزار 700 ڈالر پر ٹریڈ کررہا تھا، دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھریم نے بھی اپنی قیمت 15 فیصد کھودی، جبکہ کارڈانو اور ڈوج کوائن کی قیمت بھی 10 فیصد گرگئی۔
ریڈٹ پر بٹ کوائن کے حامیوں کی جانب سے ایلسلواڈور کے بٹ کوائن کو قانونی حیثیت دینے سے قبل بٹ کوائن کی خریداری کی منظم مہم چلانے کے باجود قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔ فورچیون ڈاٹ کام اس کی وجہ ایلسلواڈور حکومت کی جانب سے اپنے سرکاری کرپٹو والٹ میں رپورٹ کی گئی تیکنیکی خرابیاں قرار دے رہا ہے، جس کو منگل کی سہ پہر تک ٹھیک کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔
شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منگل کو قیمتوں میں کمی کے بعد ایلسلواڈور کے نائب صدر بوکیلے نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے اضافی 150 بٹ کوائن خریدے ہیں، جس سے ان کی کل ملکیت 550 سکوں تک پہنچ گئی ہے۔
کرپٹو کرنسی میں اس تازہ ترین کمی سے پہلے ٹویٹر اور ریڈٹ پر لوگوں نے بٹ کوائن کی قیمت بڑھانے کیلئے بھرپور مہم چلائی، ان پلیٹ فارمز پر ایک مہم کے بعد 7 ستمبر کو ایلسلواڈور کے اعزاز میں مہم چلائی گئی اور ریڈٹ کے فالورز کو 30 ڈالر مالیت کی بٹ کوائن کرنسی خریدنے کا مشورہ دیا گیا تاہم یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا، اس سے پہلے بھی یہ کمیونٹی اس قسم کی منظم مہم چلاتی رہی ہے۔
فورچیون نے امریکی ویڈیو گیم ریٹیلر میم اسٹاک گیم اسٹاپ میں پمپ اینڈ ڈمپ اور ایک کرپٹو کرنسی ڈوج کوائن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بٹ کوائن کے حق میں چلائی جانیوالی حالیہ مہم بھی ماضی کی ان مہموں کی طرح ہی تھی۔
مالی اثاثوں کی اس مربوط خرید و فروخت نے دنیا بھر کے مالیاتی ریگولیٹرز کو پریشان کردیا ہے، برطانیہ کے واچ ڈاگ، فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی، یورپی سینٹرل بینک اور امریکی ٹریژری سب نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان اثاثوں میں سرمایہ کاری نہ کریں ورنہ وہ اپنا سارا پیسہ کھودیں گے۔