برطانیہ میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے مزید 90 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 15 ہزار 363 افراد اومی کرون کا شکار ہوگئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ میں بوسٹر ڈوز لگوانے کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم اومی کرون ویرینٹ کےمتاثرین کی تعداد 60 ہزار سے بڑھ گئی ۔
وزیراعظم بورس جانسن نے تصدیق کردی کہ کرسمس سے قبل مزید پابندیاں نہیں لگیں گی۔برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرسمس کے بعد پابندیوں کے حوالے سے اقدامات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا، ضرورت پڑی تو پابندیاں لگائیں گے۔
رپورٹس کے مطابق دو دن قبل بھی برطانیہ میں اومی کرون کے 8 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے تھے۔دوسری جانب جرمنی نے برطانیہ کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کردیا ہے جہاں کورونا وائرس کا ویرینٹ اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ہوائی کمپنیاں برطانیہ سے محض انہی مسافروں کو جرمنی لاسکتی ہیں جو یا تو جرمن شہری ہیں یا پھر یہاں کے رہائشی ہیں، تاہم فلائٹس پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔ ریل اور بحری جہاز کے ذریعے سفر کرنے والوں پر بھی یہی پابندی لاگو ہوگی۔