بنگلادیش میں بچینا نامی خاتون کو ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث آپریشن کے دوران پیٹ میں بھول جانے والے قینچی کے ساتھ 20 سال تکلیف میں گزارنا پڑے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ بچینا 2002 میں چواڈانگا کے ایک کلینک میں پتھری کے آپریشن کے بعد سے مسلسل پیٹ میں درد کے ساتھ زندگی گزار رہی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق 2002 میں ڈاکٹروں نے آپریشن کرنے کے بعد خاتون کو نسخے کے ساتھ کلینک سے فارغ کر دیا لیکن چند ہی دنوں میں انہیں دوبارہ پیٹ میں درد ہونے لگا لہٰذا وہ کلینک واپس گئیں لیکن آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز نے ان کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ درد معمول کے مطابق ہے اور انہیں فکر نہیں کرنی چاہیے۔
کچھ عرصے بعد بھی خاتون کا درد بہتر نہ ہوا جس پر وہ ایک دوسرے ڈاکٹر کے پاس گئیں تاہم اس ڈاکٹر نے بھی انہیں معمولی سا نسخہ دے کر چلتا کیا اور یہ سلسلہ سالوں تک چلتا رہا اور اپنے علاج کا خرچہ اٹھانے کیلئے انہیں دو بھینسیں بھی بیچنی پڑیں۔
بدقسمتی سے بچینا کی تمام کوششیں بے سود رہیں اور حال ہی میں ان کے پیٹ میں درد ناقابل برداشت ہو گیا۔ اس بار ایک ڈاکٹر کے مشورے پر آخر کار انہوں نے پیٹ کا ایکسرے کروایا جس سے معلوم ہوا کہ سرجیکل قینچی 20 سال قبل پتھری کے آپریشن کے دوران ڈاکڑز ان کے پیٹ میں بھول گئے تھے۔
گزشتہ ہفتے خاتون کو چواڈانگا کے صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے جدوجہد کی تاکہ قینچیوں کو پیٹ سے نکالنے کیلئے سرجری محفوظ طریقے سے کی جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق پیر کو بچینا کا آپریشن ہوا اور 20 سال سے ان کے پیٹ میں موجود قینچی کو نکال دیا گیا اور اب وہ صحت یاب ہو رہی ہیں۔