اومیکرون کے بعد مزید خطرناک ویریئنٹ سامنے آسکتے ہیں، اقوامِ متحدہ

اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ امیکرون کو کورونا کا آخری ویریئنٹ نہ سمجھیں ابھی وائرس کی مزید نئی نئی شکلیں سامنے آئیں گی۔

اقوام متحدہ کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ہیڈ ماریا وین کرخوف نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس اپنی شکل مسلسل تبدیل کرتے رہتے ہیں، کورونا کی بھی متعدد شکلیں سامنے آچکی ہیں اور اومیکرون کورونا کا آخری ویریئنٹ نہیں ہے بلکہ مستقبل میں مزید ویریئنٹس سامنے آئیں گے۔

ماریا وین کرخوف کا کہنا تھا کہ وائرس مستقل شکلیں تبدیل کر کے سامنے آرہا ہے اور ہمیں اسی حساب سے معاشرے کو اس مہلک وائرس سے محفوظ رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معمولات زندگی کو بدلنے اور خود کو صورت حال کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔

ماریا وین نے واضح کیا کہ اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں کم ہلاکت خیز ہے تاہم کچھ لوگ اومیکرون کو زیادہ مہلک نہیں سمجھتے لیکن ایسا نہیں ہے کیونکہ ایسے افراد جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں ان کے امیکرون میں مبتلا ہو کر اسپتال آنے کے کیسز زیادہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین کے اجراء کے بعد سے دنیا بھر میں دی جانے والی ویکسین کی 10 بلین خوراکوں میں سے اب بھی تین بلین افراد ایسے ہیں جنہیں ابھی تک پہلی خوراک ملنا باقی ہے۔

اقوام متحدہ کی ٹیکنیکل ہیڈ ماریا وین کرخوف نے واضح کیا کہ وبا سے بچنے کا واحد راستہ ویکسینیشن ہے اور تاحال دنیا بھر میں اب بھی 3 ارب ایسے لوگ ہیں جنھیں اب تک کورونا ویکسین کا ایک بھی ٹیکہ نہیں لگا ہے اس لیے دنیا بھر میں ویکسینیشن کو بڑھانا ہے۔

ماریا وین نے لوگوں کو پیغام دیا کہ ماسک لازمی پہننیں اور سماجی فاصلے برقرار رکھیں کورونا ایس او پیز پر عمل یقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں