چین کی حکومت نے 13 ملین آبادی والے شمالی شہرژیان میں سخت لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔
چین نے یہ فیصلہ اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر کیا ہے، اس فیصلے سے ژیان شہر کی 13 ملین کی آبادی کو لاک ڈاؤن میں رہنا پڑے گا۔
ژیان شہر کی انتظامیہ کا کہنا ہے شہر کی مکمل 13 ملین آبادی کی ویکسینیشن اور ٹیسٹنگ کے لئے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے۔
ژیان شہر کے رہائشیوں کا احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ تمام شہری اپنے گھروں تک محدود رہیں گے اور دو دن میں صرف ایک شخص کو اشیائے خوردونوش کے لئے گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی۔
ژیان شہر کی انتظامیہ نے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے ایک اعلان میں کہا ہے کہ صرف ہنگامی صورتحال میں انتظامیہ کی اجازت سے شہری گھر سے باہر آ سکیں گے۔
واضح رہے کہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں فروری 2022 میں ونٹر اولمپکس کا انعقاد ہونے جا رہا ہے ، اس لئے چینی حکومت اس ایونٹ کی کامیابی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
ژیان شہر میں گزشتہ روز 52 نئے کورونا کیسز ظاہر ہوئے ہیں اور 9 دسمبر سے اب تک شہر میں 143 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
شہری انتظامیہ نے طلبا کے لئے بھی کووڈ ویکسینیشن کا آج سے آغاز کر دیا ہے۔ شہریوں کے انتہائی ضرورت کے تحت شہر سے باہر جانے کی اجازت ہو گی۔
ژیان شہر کی انتظامیہ نے کہا کہ جو شہری شہر سے باہر جانا چاہتا ہے اسے باہر جانے کے لئے قابل قبول جواز لازمی بتانا ہو گا۔
ژیان شہر کے لئے 85 فی صد فلائٹ آپریشن ملتوی کر دیا گیا ہے، اور شہریوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ورک فرام ہوم کی بنیاد پر اپنے فرائض گھر پر ہی انجام دیں۔
ژیان شہر کے تمام عوامی اور تفریحی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے۔
طویل فاصلوں کے بس اسٹینڈز کو بند کر دیا گیا ہے۔ جبکہ وبائی امراض کو کنٹرول کرنے والے ادارے نے ژیان شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوائنٹس بھی قائم کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ چین کے جنوبی شہر ڈونگ ژنگ میں کورونا کیس کے ظاہر ہونے کے بعد منگل کو 2 لاکھ شہریوں کو گھر میں آئسولیٹ ہونے کا حکم دیا گیا تھا،