عالمی ادارہ برائے صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کا نیا ویریئنٹ اومیکرون جس رفتار سے پھیل رہا ہے، ماضی میں کورونا کا کوئی ویریئنٹ اس رفتار سے نہیں پھیلا۔
الجریزہ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایدہینم گیبرییسز نے جنیوا میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اومیکرون کا تیزی سے پھیلاؤ باعث تشویش ہے اور یہ ویریئنٹ دنیا کے بیش تر ممالک تک پہنچ چکا ہے۔
اومیکرون کی شناخت پہلی بار رواں سال نومبر میں جنوبی افریقا کے سائنس دانوں کی جانب سے کی گئی تھی اور ایک ماہ کے عرصے میں دنیا کے 77 ممالک میں اومیکرون کے کیسز سامنے آچکے ہیں جوکہ ایک تشویش ناک بات ہے۔
ٹیڈروس ایدہینم نے اس بات پر بھی تاسف کا اظہار کیا کہ کچھ لوگ اومیکرون کو ایک مائلڈ (کم اثر) ویریئنٹ سمجھ رہے ہیں جو کہ درست نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ یقیناً اب ہمیں یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ اس وائرس سے انسانیت کو سخت خطرات لاحق ہیں۔ یہاں تک کہ اگر اومیکرون سے بیماری کی شدت میں کمی کے امکانات کم ہوں پھر بھی ہمیں اسے کمزور نہیں سمجھنا چاہیے۔‘