کسی بھی بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں اگر رنگ ڈال دیے جائیں تو اس کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جاتے ہیں۔ کیونکہ رنگوں میں ایسی طاقت ہے جو کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی طریقے سے اپنا اثر ضرور دکھاتے ہیں۔صرف تصویروں میں نہیں، رنگوں کے اثرات انسانی زندگی اور ان کے کام کرنے کی صلاحیت پر بھی مرتب ہوتے ہیں، بعض لوگ باقاعدہ اسے ایک علم سمجھتے ہیں جس پر کافی تحقیقات بھی کی گئی ہیں اور تجربوں سے ثابت بھی ہوا کہ مختلف رنگ مختلف طریقوں سے ہمارے جسم و دماغ پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔
زمانہ قدیم میں چین اور مصرکی تہذیبیں بھی رنگوں کے ذریعے ذہنی بہاروں کاعلاج کرتی رہیں ہیں اور جدید سائنس بھی اس علاج کو ماتنی ہے رنگوں سے علاج کو کروموتھراپی کہاجاتا ہے۔ انسان کی رنگوں کے ساتھ وابستگی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انسان کوعقل کے علاوہ جس بات پر جانداروں پر فوقیت حاصل ہے وہ یہ بھی ہے کہ انسان رنگوں میں امتیاز کرسکتا ہے۔ رنگوں کااحساس کرسکتا ہے۔ رنگوں کے اسی احساس کو تصویروں میں رنگ بھرکر محسوس کیاجاسکتا ہے اور سٹریس کو دور بھگایا جاسکتا ہے۔ بقول ٹرنر جب لوگ تصویروں میں رنگ بھررہے ہوتے ہیں تو وہ بہت پرسکون ہوتے ہیں یہ چیز انہیں زندہ دل بناتی ہے اور پر جوش کردیتی ہے۔ اس طرح ذہنی دباؤ سے آزادی حاصل ہوتی ہے۔ اور انسان ہشاش بشاش نظر آنے لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تورنگوں کے علم کو باقاعدہ سائنس کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔ رنگوں پر خاص ریسرچ ہو چکی ہے کہ سرخ، آسمانی، زردرنگ ہماری شخصیت کوکیسے متاثر کرتے ہیں۔
رنگوں کے انسانی مزاج اور طبیعت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اس سے باقاعدہ علاج معالجے کا کام لیا جاتا ہے جسے ’’کلر تھراپی‘‘ کہتے ہیں۔ پاکستان میں بھی رنگ و روشنی سے روحانی علاج کیا جاتا ہے، جوشعاعوں کے رنگین تیل اور پانی وغیرہ سے ہوتا ہے اس کے باقاعدہ کلینک قائم ہیں جہاں ایسی ادویات اور اشیاء ملتی ہیں ،علاوہ ازیں بازار میں اس موضوع پر کتابیں بھی دستیاب ہیں۔
کچھ لوگوں کو رنگین مزاج کہا جاتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے اندر رنگوں کا کوئی جال ہے بلکہ ان کی شوخ طبیعت کی وجہ سے ان کو یہ لقب دیا جاتا ہے۔ کبھی کبھی لوگ غصے سے لال یعنی سرخ ہوجاتے ہیں اور لڑکیاں شرم سے گلابی ہوجاتی ہیں۔ ڈر کے مارے کبھی رنگت پیلی پڑ جاتی ہے اور کچھ لوگ صدمے سے سفید ہوجاتے ہیں۔ لڑکے غصے سے اور لڑکیاں شرم سے سرخ ہو تی ہیں۔ خوف سے رنگت پیلی ہو جاتی ہے۔ کچھ لوگ غم و غصے سے سیاہ ہو جاتے ہیں کچھ صدمے سے سفید!اون کے اندھے کو ہرا ہرا دکھائی دیتا ہے۔ کچھ کو دال میں کالا نظر آتا ہے ۔ بعض لوگوں کی زبان کالی ہوتی ہے کچھ کالے دل کے ہوتے ہیں کچھ کا خون سفید ہوتا ہے۔ لڑکیوں کے ہاتھ پیلے کر کے انہیں پرایا کر دیتے ہیں۔ دھوپ میں بال سفید ہو جاتے ہیں پر اچھے رشتے نہیں ملتے ۔ غرض رنگ ہماری زندگی میں ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں یہ ہماری زندگی کا حصہ ہیں۔ اس آرٹیکل میں بتایا جائے گاکہ کیسے رنگ ہماری زندگی میں کیسے اثر انداز ہوسکتے ہیں اور کچھ رنگوں سے کیسے علاج ممکن ہے۔
سرخ رنگ
سرخ رنگ کا تعلق گرم جوشی ولولے اور بھرپور توانائی سے ہے یہ گرم رنگ ہے اسے ہمیشہ سردیوں میں استعمال کیجئے کہ سرخ رنگ شعلوں حرارت اور حدت کا رنگ ہے‘ سردی میں اگر آپ کے ہاتھ یخ بستہ ہو جائیں تو سرخ دستانے پہنیں یہ سرد ہاتھوں کو فوراً گرم کرتے ہیں۔ یہ رنگ افسردگی اداسی ‘ بے کیفی کو دور کرتا ہے۔ اداسی کے لمحات میں اسے استعمال کریں۔ ڈپریشن بے کیفی بے یقینی سے نجات ملے گی ۔ کیونکہ اس کی وجہ سے آپ خود کو توانا اور اپنے آپ کو متحرک محسوس کریں گے۔ اس رنگ کو اپنے بیڈ روم میں استعمال نہ کریں کیونکہ اس کی تیزی آپ کی نیند اور سکون کو متاثر کرے گی۔
سفید رنگ
ایسے لوگ جو بے چین‘ بے سکون‘ بے قراررہتے ہوںکسی قسم کی اخلاقی خرابی یا برائی میں ملوث ہوں وہ اسے ضرور استعمال کریں اس رنگ کی پاکیزگی کی بدولت آپ کے اخلا ق و کردار پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ علاوہ ازیں باوضو بھی رہیے۔ تب اس رنگ کامزید فائدہ ہو گا اور آپ اپنے آپ میں ایک تبدیلی پائیں گے۔
پیلا رنگ
یہ رنگ بھی سرخ رنگ کی طرح گرم ہے۔ اس کا تعلق احساسات و جذبات سے ہے۔ جس کے جوڑوں میں درد رہتا ہو یا کھانسی کی شکایت ہو وہ یہ رنگ خصوصی طور پر استعمال کرے ۔ان کی شکایت میں افاقہ ہو گا۔ یہ رنگ خون کے نظام کو متحرک کرتا ہے۔ آزمائش شرط ہے۔
نیلا رنگ
نیلا رنگ ٹھنڈک اور سکون سے وابستہ ہے اور یہ صحت کے لیے بہت بہترین ہے۔ اگر آپ کسی بھی قسم کے درد میں مبتلا ہیں تو متاثرہ حصے پر نیلا کپڑا لپیٹ لیں آپ دیکھئے گا کہ اس سے فائدہ ہو گا۔ اگر بے خوابی کی پرابلم ہو تو اپنے بستر پر نیلے رنگ کی بیڈ شیٹ بچھائیں اس سے پُرسکون نیند آئے گی۔ اگر کوئی ذہنی نفسیاتی اُلجھن ہو تو نیلا رنگ اسے ختم کر دیتا ہے۔ رات کو مکمل اندھیر میں نہ سوئیں بلکہ ہلکے نیلے رنگ کی روشنی میں سوئیں ‘ اس قسم کا نائب بلب جلائیں یہ آپ کو بہت سے ذہنی مسائل سے نجات دے گا۔
گلابی رنگ
خوبصورتی و دلکشی سے وابستہ گلابی رنگ ان خواتین کے لیے بہت مفید اور موزوں ہے جو عام معمول شکل و صورت کی ہیں ۔ وہ لڑکیاں جو خوبصورت بننا چاہتی ہیںاپنے بیڈ روم کی آرائش اپنے استعمال کی اشیاء اور اپنے ملبوسات ہلکے گلابی رنگ کے استعمال کریں۔ دیواروں کا رنگ بستر کی چادر ٹیبل لیمپ ‘ آرائشی اشیاء‘ لباس غرض زندگی اور ضرورت کی تمام چیزیں ہلکے گلابی شیڈ سے منسلک کر لیں۔ دن بدن آپ میں نکھار آئے گا۔ آپ کی شخصیت چمک اُٹھے گی اور ایک دلکشی اور روپ آپ کا احاطہ کرے گا۔ ہلکے گلابی رنگ کا تصور کریں اور آنکھیں بند کر کے یہ سوچیں کہ آپ پر گلاب رنگ برس رہا ہے‘ آپ گلابی لباس پہنے گلابوں میں گھری ہوئی ہیں۔ یہ ایک جادوئی اثر رنگ ہے جو احساس کمتری کے مرض اور اُداسی کو دور کرنے میں ماہر ہے۔
سبز رنگ
گرین رنگ کا تعلق بھی تندرستی صحت اور سلامتی سے ہے۔جب بھی تھکن بہت زیادہ ہو‘ تھکاوٹ یا بیزاری کا حملہ ہو ‘ پریشانی یا مایوسی ہو تو گرین رنگ سے مدد لیں۔ کسی سر سبز و شاداب باغ میں جا کر چہل قدمی کریں یا محض نظارہ کریں۔ طبیعت ہشاش بشاش ہو جائے گی۔ ہلکے ہرے رنگ کا لباس بھی ذہنی و جسمانی تھکن میں کمی لاتا ہے۔
زرد رنگ
پیلا اور زرد رنگ یکساں خصوصیات رکھتے ہیں اگر آپ اپنے آپ کو بے بس محسوس کریں تو پیلا یا زرد کمبل اوڑھ لیں آپ کو تقویت ملے گی۔ جلدی امراض میں مبتلا مریض پیلا یا زرد تولیہ استعمال کریں وہ صحت یاب ہو جائیں گے۔
بنفشی رنگ
یہ رنگ آپ میں خود اعتمادی لاتا ہے ۔ مضبوط قوت فیصلہ پیدا کرتا ہے جن کو خود پر بھروسہ نہ ہو وہ یہ رنگ استعمال کر کے خود کو بدل سکتے ہیں ۔ آپ بہت جلد پُراعتماد ہو جائیں گے یہ رنگ حوصلہ اور قوت عطا کرتا ہے جن لوگوں میں خصوصی صلاحیتیں ہیں وہ باکثرت اس رنگ کو استعمال کرتے ہیں۔ یہ رنگ روحانیات سے بھی منسوب ہے یہی رنگ انسان کی تیسری آنکھ سے بھی وابستہ ہے یہ رنگ ان افراد کے لیے ضروری ہے جو بے یقین ہوں اور خود پر بھروسہ نہ کرتے ہوں۔
سیاہ رنگ
اگر آپ محسوس کریں کہ لوگ آپ کو اہمیت نہیں دیتے ‘ توجہ نہیں دیتے‘آپ کا نوٹس نہیں لیتے یا آپ کی شخصیت میں کوئی کشش نہیں ہے تو پارٹی اور تقریبات میں سیاہ رنگ استعمال کریں اس کا استعمال آپ کو اہم بنا دے گا۔ آپ کے حسن کو اجاگر کرے گا‘ آپ کے وقار کو بڑھائے گا اور آپ کی ذات میں پوشیدہ خوبیاں نمایاں کرے گا۔ البتہ گرمیوں میں اس کا بہت زیادہ استعمال غصہ لاتا ہے‘ ہاضمہ کی خرابی پیدا کرتا ہے۔
گہرا بنفشی رنگ
یہ رنگ بھی آپ کی ذہنی قوت سے تعلق رکھتا ہے اور آپ کے دماغ پر زور دار اثر ڈالتا ہے۔ اگر آپ کسی خوف کا شکار ہوں‘ کسی نادیدہ دشمن کا ڈر ہو ‘ شکوک و شبہات ہوں تو یہ رنگ آپ کی مدد کرے گا۔
فیروزی رنگ
یہ بہت سی بیماریوں میں مفید ثابت ہوا ہے اس کی تاثیر ٹھنڈی ہے ‘ سر درد کے مریض ہلکے فیروزی رنگ سے سکون حاصل کر سکتے ہیں۔ ایسے لوگ جو بہت جلد اشتعال اور غصے میں آ جاتے ہیں فیروزی رنگ اپنائیں۔
بھورا رنگ
اپنے آپ کو باوقار اور کامیاب بنانے کے لیے استعمال کریں‘ برائون کلر کے تمام شیڈز کامیابی عطا کرتے ہیں۔ صرف ہمت اور مستقل مزاجی ضروری ہے جلد باز بے صبرے اور لالچی لوگ اسے اپنا کر اپنی منفی عادات سے چھٹکارہ پا سکتے ہیں۔
آتشی رنگ
کندذہن اور کمزور یاداشت کے لوگوں کے لیے بہت اچھا ہے‘ آتشی رنگ کی بدولت آپ یادداشت کی خرابی اور کمزوری پر قابو پا سکتے ہیں اسے مکمل طور پر اپنا لیں۔
نارنجی رنگ
نارنجی رنگ ہماری جسمانی اور جذباتی توانائی میں اضافہ کرتا ہے اور بھو ک بڑھا تا ہے ۔ اگر کوئی شخص سستی ، ذہنی اضمحلا ل، اکتاہٹ محسوس کر رہا ہو تو یہ رنگ اچھے اثرات مرتب کر ےگا ۔ جنسی لذت میں کمی یا جنسی خواہش میں کمی پر بھی نا رنجی رنگ کا اچھا اثر پڑتا ہے ۔ اس رنگ سے طبیعت میں مسرت اور شوخی کا احساس پیدا ہوتا ہے ۔ جب آرام کی خواہش ہو تو یہ رنگ استعمال نہ کیجئے ۔ یہ اصول یاد رکھیے کہ تیز اور شو خ رنگو ں سے توانائی میں اضافہ ہوتاہے۔
سائیکو تھراپسٹ لنڈاٹرنر کا کہنا ہے جب آپ پورے انہماک سے رنگ بھررہے ہوتے ہیں تو درحقیقت آپ سکون کی وادی میں اتر رہے ہوتے ہیں۔ ٹرنر کے مطابق کہ جب بچے تصویروں میں رنگ بھرتے ہوئے اٹھنے پرجوش ہو سکتے ہیں توبڑے یقینا اس سرگرمی سے زیادہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ کیونکہ کلرنگ بکس میں خواہ بناوٹ ہی کیوں نہ ہووہ کچھ نہ کچھ تخلیق کرنے پر آمادہ کرتی ہیں۔مختصر یہ کہ رنگوں کے ہمارے ذہن و جسم پر مختلف اثرا ت مر تب ہوتے ہیں لہذا ہمیں اپنی مزاجی کیفیت اور اردگرد کے حالات کا جائزہ لیکر رنگو ں کا انتخاب کرنا چاہیے ۔
سندس رانا، کراچی