امریکی ہائی جمپر نو سال بعد 2012 اولپکس کے گولڈ میڈلسٹ قرار

امریکی ہائی جمپر ایرک کینرڈ کو 2021 میں 2012 اولمپکس کے سونے کے تمغے سے نواز دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ایتھلیٹ کو یہ تمغہ جمعے کو ڈوہنگ کیسز کے سبب انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے کچھ نتائج میں رد و بدل منظور کرنے کے بعد دیا گیا ہے۔

لندن اولمپکس میں کینرڈ 2.33 میٹر کی چھلانگ لگا کر دوسرے نمبر پر رہے تھے جبکہ پہلے نمبر پر آئیون یخوف تھےجن کے متعلق کافی سالوں بعد یہ ثابت ہوا کہ انہوں نے روسی ریاستی پشت پناہی میں ہونے والے اسٹیرائیڈ ڈوپنگ پروگرام میں حصہ لیا تھا۔

اس کے علاوہ یخوف پر 2019 میں ثالثی عدالت برائے کھیل نے 4 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔ گزشتہ برس وہ اس ہی عدالت میں اپیل کے لیے گئے لیکن عدالت کا فیصلہ بدلوانے میں ناکام رہے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ایگزیکٹِو بورڈ نے جمعے کو لندن اولمپکس کے پانچ ایونٹس کے فائنل نتائج اور تمغوں کے رد و بدل کی منظوری دی جن میں مرد و خواتین کی ہائی جمپ شامل ہے۔

جہاں کینرڈ کو سونے کا تمغہ دیا گیا وہیں 2012 کے تین کانسی کے تمغے جیتنے والوں کو چاندی کے تمغے دیئے جائیں گے۔ کینیڈا کے ڈریک ڈروئین، برطانیہ کے روبی گریبرز اور قطر کے موطز عیسیٰ برشِم۔ برشِم نے اگست میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں سونے کے تمغے کےلیے ایونٹ میں حصہ لیا تھا۔

واضح رہے کہ عالمی ادارے نے خواتین کی ہائی جمپ میں روسی ایتھلیٹ سویتلانا شکولینا کو ڈوپنگ کے سبب نااہل کرتے ہوئے اسپین کی رُوتھ بیٹیا کو کانسی کے تمغے سے نوازا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں