امریکہ، ایک دن میں کورونا کے 10 لاکھ سے زائدکیسز رپورٹ: عالمی ریکارڈ قائم

امریکہ میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے ایک دن میں دس لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے لحاظ سے یہ اپنی نوعیت کا عالمی ریکارڈ ہے۔

اس ضمن میں برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز اور امریکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جان ہاپکنز یونیورسٹی نے اس سلسلے میں جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں اس کے تحت نئے سال کی چھٹیاں ختم ہوتے ہی پیر کے دن امریکہ میں کیے جانے والے کورونا ٹیسٹس میں سے دس لاکھ 80 ہزار 211 کیسز مثبت رپورٹ ہوئے ہیں۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق رپورٹ ہونے والے نئے کیسز میں سے 59 فیصد اومیکرون کے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اوسطاً امریکہ میں یومیہ 486,000 کیسز رپورٹ ہو رہے تھے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں ہفتے اور اتوار کو کورونا ٹیسٹس رپورٹس جاری نہیں کی گئی تھیں اور جب پیر کے دن ایک ساتھ تین دنوں کی رپورٹس جاری ہوئیں تو غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ میں کورونا کی گزشتہ لہروں کے دوران سب سے زیادہ یومیہ کیسز 2 لاکھ 58 ہزار ریکارڈ کیے گئے تھے جو جنوری 2021 میں سامنے آئے تھے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عموماً ہفتے کے پہلے دن زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں لیکن اس مرتبہ پہلے کی نسبت مثبت کیسز دوگنے سامنے آئے ہیں۔

امریکہ میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤسی نے گزشتہ دنوں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ عرصے میں کورونا کی نئی لہر عروج پر پہنچ جائے گی۔

امریکی اداروں کے مطابق کورونا مریضوں کے اسپتالوں میں داخلے اور اموات کی شرح ماضی کی نسبت کم ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے تحت گزشتہ ہفتے کورونا متاثرین میں سے 9 ہزار 382 افراد کی اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی اسپتالوں میں علاج کے لیے آنے والے مریضوں کی تعداد میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اعداد و شمار کے تحت مختلف اسپتالوں میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد مریض زیر علاج ہیں جن میں سے سینکڑوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ اومیکرون سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے امریکی سینٹر فارڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینیشن نے قرنطینہ کا دورانیہ ایسے مریضوں کے لیے کم کردیا تھا جن میں علامات ظاہر نہ ہوئی ہوں۔ علامات نہ رکھنے والے مریضوں کو اب صرف پانچ دن کا قرنطینہ کرنا ہے۔

یاد رہے کہ اسکولوں کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے 12 سال سے کم عمر بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی بھی منظوری دے دی تھی۔

مری لینڈ کے گورنر لیری ہوگن نے ریاست میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر 30 دن کی ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ انہوں نے ایمرجنسی نفاذ کی بابت کہا ہے کہ گزشتہ سات ہفتوں کے دوران کورونا کیسز میں 500 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گورنر لیری ہوگن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ چار سے چھ ہفتے کورنا وائرس کے حوالے سے بہت زیادہ چیلنجنگ ثابت ہوں گے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق واشنگٹن اور اوہیو سمیت متعدد دیگر ریاستوں میں بھی صورتحال کم و بیش ایسی ہی ہے کیونکہ اسپتالوں کا رخ کرنے والے مریضوں میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

امریکی ریاستوں کے گورنرز نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ویکسین لگوائیں اور ماسک کا استعمال کرتے ہوئے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ بڑھتے ہوئے کیسز پہ قابو پایا جا سکے۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق گورنروں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر موجودہ رفتار سے ہی کیسز میں اضافہ ہوتا رہا تو بہت جلد تمام اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ ختم ہو جائے گی اور ہمارے نظام صحت پر ناقابل برداشت بوجھ آن پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں