امریکا نے پاکستان سے لوٹی یا اسمگل کی گئی 33 لاکھ ڈالر مالیت کی نوادرات واپس کر دیں۔
104 قیمتی نوادرات مین ہٹن ڈسٹرکٹ کی اٹارنی سائی وینس جونیئر نے ایک تقریب میں پاکستان کو واپس کیں۔ اس تقریب میں پاکستان کی قونصل جنرل عائشہ علی اور امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی انویسٹی گیشنز (ایچ ایس آئی) کے قائم مقام ڈپٹی سپیشل ایجنٹ انچارج اسٹیفن لی نے شرکت کی۔
پاکستان کی قونصلر جنرل عائشہ علی نے ان چوری شدہ ثقافتی خزانوں کی بازیابی کی کوششوں پر مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کا شکریہ ادا کیا۔
عائشہ علی نے اس امید کا اظہار کیا کہ جلد ہی یہ نمونے پاکستانی عجائب گھروں میں آویزاں کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ ان نوادرات کی اسمگلنگ میں بھارتی اسمگلر سبھاش کپور اور اس کے ساتھی ملوث ہیں جن کے خلاف ایچ ایس آئی نے طویل تحقیقات کیں اور پاکستان سمیت کئی ممالک سے لوٹ کر امریکا اسمگل کی گئی نوادرات برآمد کیں۔
2011 سے 2020 تک ، مین ہٹن ڈی اے آفس اور ایچ ایس آئی نے کپور اور اس کے نیٹ ورک کے ذریعے اسمگل شدہ 2500 سے زائد اشیاء برآمد کیں جن کی کل مالیت 143 ملین ڈالر سے زیادہ ہے ۔
سبھاش کپور اس وقت بھارت کے ریاست تامل ناڈو میں قید ہے اور مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔
مین ہٹن ڈسٹرکٹ آفس نے گزشتہ سال نومبر میں بھی پاکستان کو 45 نوادرات واپس کیے جو 2015 میں معروف اسمگلر نایف ہمسی سے برآمد ہوئے تھے۔