امریکا میں5سے11برس کے بچوں کی ویکسین کیلئےمنصوبہ بندی کر لی گئی

امریکا میں 5 سے 11 برس کے بچوں کو بھی کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے پروگرام کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے پروگرام کا اعلان 26 اکتوبر بروز منگل کو کیا گیا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے آج بروز بدھ 27 اکتوبر کو اس پروگرام کے باقاعدہ اعلان کا امکان ہے، جس پر آئندہ چند ہفتوں کے اندر عمل شروع کیا جائے گا۔ پروگرام پر عمل طبی حکام سے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی باقاعدہ منظوری سے مشروط ہے۔

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن’ کی ایک خودمختار مشاورتی کمیٹی 26 اکتوبر کو اپنا اجلاس منعقد کرے گی، جس میں بچوں کو ویکسین دینے سے متعلق تجویز زیر غور آئے گی، جس کے بعد سینٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن’ کی آزاد مشاورتی کمیٹی دو اور تین نومبر کو اپنا اجلاس بلائے گی

وائٹ ہاؤس کے کرونا وائرس کے رابطہ کار، جیف زینٹس کے مطابق پچھلے چند ہفتوں کے دوران بائیڈن انتظامیہ وفاقی اور مقامی اہل کاروں کے ساتھ ملاقاتیں کر چکی ہے۔ ان اجلاسوں کے دوران محفوظ انداز میں ویکسین لگانے کے بندوبست سے متعلق غور و خوض کیا جا چکا ہے، جس کی مدد سے اجازت ملنے پر کم عمر کے بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

رابطہ کار نے بتایا بتایا کہ اس ضمن میں فائزر کے ساتھ بات چیت ہو چکی ہے۔ زیر غور معاملے میں چھوٹی سوئی کے انجیکشن کی دستیابی کے علاوہ بچوں ( اطفال ) کے علاج سے وابستہ معالجوں اور دیگر فیملی ڈاکٹروں کو ویکسین کی پیشگی رسد کی فراہمی کو یقینی بنانے پر بات ہو چکی ہے۔

وائٹ ہاؤس نے 25،000 سے زائد ماہرین امراض اطفال، فیملی ڈاکٹروں، بچوں کے اسپتالوں، دواخانوں، کمیونٹی اور دیہی صحت کے مراکز کے نام درج کرا دیے ہیں، تاکہ ویکسین کی تقسیم میں مدد مل سکے۔ امریکا کے سرجن جنرل، ڈاکٹر ووک مورتھی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس بات کی خواہاں ہے کہ اگر ویکسین لگانے کی اجازت مل جاتی ہے تو قابل معالج اور صحت سے متعلق ماہرین ویکسین لگانے کے کام کو محفوظ بنانے کے حوالے سے اپنی آرا دیں، تاکہ سیاست یا غلط اطلاعات کا بروقت تدارک کیا جا سکے اور والدین اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے سے نہ ہچکچائیں۔

وائٹ ہاؤس کے رابطہ کار نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ ممکن ہے کہ بچوں کو ویکسین لگانے کی اجازت نہ ملے۔ تاہم وہ چاہتے ہیں کہ ویکسین لگانے کے لیے درکار بندوبست اپنی جگہ موجود ہو تاکہ اس کام میں مزید تاخیر نہ ہو پائے۔ وبا سے تحفظ کیلئے ویکسین علاج کا انتہائی مؤثر ہے۔

واضح رہے کہ اب تک امریکا میں مجموعی طور پر 19 کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔ اگر چھوٹی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کی باضابطہ اجازت مل جاتی ہے، تو مزید 2 کروڑ 80 لاکھ افراد ایسے ہوں گے جنھیں ویکسین لگوانے کی ضرورت ہوگی.

اپنا تبصرہ بھیجیں