دنیا بھر میں مقبول سلطنت عثمانیہ پر بننے والی مشہور زمانہ تاریخی تُرک سیریز ’ ارطغرل غازی‘ میں ’ارتک بے‘ کا کردار ادا کرنے والے تُرک اداکار آئبرک پیکچن 51 برس کی عمر میں کینسر سے طویل جنگ کے بعد انتقال کر گئے۔
51 سالہ تُرک اداکار آئبرک پیکچن پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھے، آئبرک پیکچن کو ان کے آبائی گاؤں مرسیا میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
آئبرک پیکچن کے انتقال کی اطلاع ’ارطغرل غازی‘ کے ہدایت کار اور پروڈیوسر مہمت بوزداغ نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے دی۔
Diriliş Ertuğrul dizimizde oyunculuğuyla projemize ruh katan sevgili Ayberk Pekcan Hakk'a yürümüştür.
Dar-ı bekaya yürüyen Ayberk abimize Allah’tan rahmet, ailesine ve sevenlerine sabırlar diliyorum. Hepimizin başı sağ olsun.#AyberkPekcan pic.twitter.com/SQMum6lpfb
— Mehmet Bozdağ (@mmehmetbozdag) January 24, 2022
انہوں نے لکھا ’ہمارے پیارے آئبرک پیکچن، جنہوں نے ارطغرل غازی میں اپنی جاندار اداکاری کا لوہا منوایا، کا انتقال ہوگیا۔ میں اللہ سے اپنے بھائی کے لیے رحم کی دعا کرتا ہوں اور خاندان اور مداحوں کے لیے صبر کی خواہش کرتا ہوں۔‘
آئبرک پیکچن 22 مئی 1970 کو پیدا ہوئے اور 2001 میں انہوں نے بطور اداکار اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔
آئبرک نے بےشمار پراجیکٹس کیے لیکن ’ارطغرل غازی‘ میں ’ارتک بے‘ کے کردار نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔
’ارتک بے‘ ارطغرل غازی کے دوسرے سیزن کا حصہ بنے اور پھر آخری یعنی پانچویں سیزن تک ’ارطغرل غازی‘ کے وفادار سپاہی کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دیے۔
2010 میں فلم Saç پر انہیں نیشنل اور انٹرنیشنل فلم فیسٹولز میں ایوارڈ بھی ملے ۔
انہیں 2012 کی ایک فلم میں انقرہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ دیا گیا۔
اکتوبر 2021 میں انہوں نے سوشل میڈیا پر کینسر میں مبتلا کی تشخیص کی اطلاع مداحوں کو دی تھی۔
اداکار کا کہنا تھا کہ پیارے دوستو! کمرمیں درد کی شکایت کی وجہ سے ڈاکٹر سے رجوع کیا، اس کے ساتھ شروع ہونے والا عمل آج اس مقام پر پہنچا کہ مجھے پھیپھڑوں کا کینسر ہے اور ٹیومر بھی پھیل گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے ابتدائی مرحلے میں بیماری کی تشخیص نہیں ہوسکی ، کیموتھراپی کا پہلا دن ہے اور میرا خاندان اور دوست میرے معاون ہیں، میں اپنی صحت کو بحال کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں سیریل ارطغرل غازی میں ’بامسی بے‘ اور ’ارتک بے‘ کا کردار ادا کرنے والے اداکاروں نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
اسلام آباد میں ترک سفیر مصطفیٰ یوردکل نے بھی دونوں اداکاروں کے ہمراہ ایک تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی تھی جس سے اس بات کی تصدیق ہوئی تھی مشہور اداکار پاکستان میں موجود ہیں۔
Inna lilahi wa inna ilayhi rajioon…
Ayberk Pekcan (Artuk Bey) is no more… @AyberkPekcan 😢 pic.twitter.com/Yk0pSzdDs3
— 🇹🇷 Mustafa Yurdakul/مصطفی 🌞 (@Mustafa_MFA) January 24, 2022
اب آئبرک کے انتقال کی خبر بھی مصطفیٰ یوردکل نے اپنے اکاؤنٹ پر شیئر کی اور کہا کہ یہ خبر انتہائی افسوسناک ہے۔
May ALLAH rest his soul in peace and give enough strength to his family and friends to cope with this huge loss. Ameen
Have met him a couple of times – he was a great person and a great artist. Indeed a huge loss to Turkish ent industry. @AyberkPekcan #DrArtukBey https://t.co/5Del7MBa48— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) January 24, 2022
سینیٹر فیصل جاوید خان نے ترک اداکار کی موت پر ایک تعزیتی پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ایبرک سے ان کی کچھ ملاقاتیں رہیں جس میں انہوں نے اداکار کو ایک لاجواب شخصیت کا مالک پایا۔
. @AyberkPekcan'ın vefatına üzüldüm. Tanrı ruhunu kutsasın ve ailesine ve arkadaşlarına bu büyük kayıpla başa çıkmak için yeterli güç versin. Onunla birkaç kez karşılaştım. Harika bir insan ve harika bir sanatçıydı. Türk eğlence sektörü için gerçekten büyük bir kayıp #ArtukBey pic.twitter.com/H8q8I1Itqc
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) January 24, 2022
انہوں نے تُرک اداکار کے ساتھ ایک یادگار تصویر شیئر کرتے ہوئے ترک زبان میں بھی پیغام شیئر کیا۔
واضح رہے کہ ’ارطغرل غازی‘ تاریخ کا بہترین ڈرامہ ہونے پر گنیز ورلڈ ریکارڈ کے لیے منتخب ہوا ہے جس کو دیکھنے والوں کی تعداد 30 لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور دنیا بھر کی 39 زبانوں میں اس کا ترجمہ کیا گیا ہے، جو ایک ریکارڈ ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پاکستان میں اس سیریز کو سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈرامہ ہمارے اسلامی اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان میں اس سریز کے خوب چرچے رہے، ترک اداکاروں کو پاکستان میں موجود مداحوں کی جانب سے خوب پیار دیا گیا۔
تاریخ پر مبنی ترک ڈرامہ سیریل ’ارطغرل غازی‘ پاکستان میں نشر ہونے کے بعد لاکھوں پاکستانیوں کے دلوں کی دھڑکن بنا۔
مسلم تاریخ سے شغف رکھنے والے پہلے ہی اس سیریز کے دلدادہ ہیں اور تقریباً پوری دنیا کو اس ڈرامے نے اپنی جانب راغب کیا ہوا ہے۔