دی سمپسنز وہ اینی میٹڈ ٹی وی شو ہے جسے ناظرین کی جانب سے بے حد پزیرائی ملی۔
دنیا بھر میں رونما ہونے والے اہم حالات و واقعات کی چند پیش گوئیاں سمپسنز میں سالوں قبل نشر کی جانے والی اقساط میں دیکھنے کو ملتی ہیں تاہم یہ کہنا مشکل ہے کہ ایسا اتفاقاًً ہوتا ہے یا اس کے پیچھے کوئی اور راز ہے۔
حال ہی میں سوشل میڈیا کے کئی پلیٹ فارمز پر ایک تصویر زیرِگردش ہے ۔ فیس بک پوسٹس میں ایک تصویر کئی بار شیئر کی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کارٹون میں کووڈ ویکسین کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔
مذکورہ تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ سمپسنز کا ایک کردار ہاتھ میں کاغذ اٹھائے کھڑا ہے جس پر ویکسین کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ یہ تصویر رواں برس اگست میں شیئر کی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنے ’فیکٹ چیک‘ پروگرام کے تحت اس کی تحقیق کی جس کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصویر کو جعلی قرار دیا۔
اے ایف پی کے مطابق سمپسنز کی جس قسط کے منظر کو شیئر کیا جارہا ہے حقیقت میں اس میں کردار نے جو پرچی پکڑی ہوئی ہے اس میں لکھا ہے ’ہم سلمہ کا بچہ لیں گے‘ جبکہ وائرل تصویر کو فوٹو شاپ کرکے پرچی پر لکھا گیا ہے کہ ویکسین اپنا کام دو سال کے اندر کرے گی جبکہ برابر میں 2021، 2022 اور 2023 لکھا ہے۔
جن لوگوں نے اس جعلی تصویر کو شیئر کیا انہوں نے دعویٰ کیا کہ سمپسنز نے پیش گوئی کردی تھی کہ ویکسین 2021 میں آئے گی اور 2023 میں اس کا اثر سامنے آئے گا۔