عالمی شہرت یافتہ امریکی جمناسٹ سیمون بائلز بھی جنسی ہراسانی کا شکار ہوگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، سیمون بائلز نے امریکی سینیٹ کے سامنے سماعت کے دوران پیش ہوکر جنسی ہراسانی کا شکار ہونے کی تصدیق کردی۔
خیال رہے کہ امریکی جمناسٹ کے سابق ڈاکٹر لیری نسار ہراسانی کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
دوران سماعت عالمی شہرت یافتہ سیمون بائلزجنسی ہراسانی کی ناقص تحقیقات پرایف بی آئی پر برس پڑیں۔
سیمون بائلزکا کہنا تھا کہ وہ لیری کے ساتھ ساتھ پورے سسٹم کو اس ہراسانی کا الزام دیتی ہیں اگر سسٹم کسی ہراسانی کرنے والے شخص کو بچوں کو نقصان پہنچانے کا موقع دے تو اثرات نہایت برے ہوں گے۔
امریکی سینیٹ کے سامنے سماعت میں سیمون اوردیگرخواتین جمناسٹک اسٹارز نے جنسی ہراسانی کی تصدیق کرتےہوئےایف بی آئی کےخلاف شکایات کےانبارلگاد دیے۔
ہراسانی کےجرم میں عمرقید کی سزا پانے والے امریکی جمناسٹک ٹیم کے ڈاکٹر لیری نسار کے گھناؤنے کردار کےساتھ ساتھ نوجوان ایتھلیٹس نے پورے نظام کوموردالزام ٹھہرادیا۔
نوجوان ایتھلیٹس کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی ہماری حفاظت نہیں کررہی توپھرکس کو بچا رہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی خاتون جمناسٹ سیمون بائلز نے کم عمری میں ہی اپنی شناخت بنالی تھی، سیمون نے اپنے 10 سالہ کیریئر میں ملک کے لیے مجموعی طور پر 19 طلائی تمغے حاصل کیے۔
امریکی جمناسٹ سیمون بائلز کا شمار دنیا کی بہترین خاتون ایتھلیٹ میں کیا جاتا ہےانھوں نے 2011 میں صرف 14 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا۔
سیمون اپنے کیریئر میں مجموعی طور پر 32 تمغے اور7 اولمپک میڈلز بھی حاصل کرچکی ہیں،ان کے علاوہ خواتین کھلاڑیوں میں صرف شینن ملر ہیں جنہوں نے اولمپک مقابلوں میں 7 تمغے جیتے ہیں۔
بائلز 2013 سے 2019 تک5 مرتبہ ورلڈ چیمپئن رہنے کے علاوہ ورلڈ بیلنس بیم چیمپئن بھی رہ چکی ہیں،ورلڈ آرٹسٹک جمناسٹک میں بھی بائلز کے کارنامے نمایاں ہیں ، وہ 2013 سے 2021 تک امریکا کی گولڈ میڈل ونر ٹیم کا حصہ رہیں اور انھوں نے کیریئر میں 19 طلائی تمغے حاصل کیے۔
سیمون بائلز نے جولائی میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں بھی امریکی ٹیم کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا،ٹوکیو اولمپکس میں بائلز کو انجریز کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور بیم فائنل میں کانسی کا تمغہ جیتا۔
بائلز کو 2015 میں امریکا کی بہترین خاتون ایتھلیٹ کا ایوراڈ بھی دیا گیا۔