ایران کی مسلح افواج کے سابق سربراہ حسن فیروز آبادی کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ 70 سالہ سابق ایرانی آرمی چیف گزشتہ کئی روز سے علیل تھے ان کو کورونا وائرس تشخیص ہوا تھا اور اب ان کا انتقال ہوگیا ہے۔
ایرانی فوج کی ویب ’سائٹ سپاہ نیوز‘ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ’مقدس نظام‘ کی حفاظت میں فیروز آبادی کی مسلسل جدوجہد کو سراہا ہے۔
فیروز آبادی ایک تربیت یافتہ ڈاکٹر تھے اور انہوں نے 80 سے 1988 کے دوران ہونے والی ایران عراق جنگ کے وقت بطور رضا کار ایرانی ملیشیا میں شمولیت اختیار کی تھی۔
وہ ابتدا میں فوج کے اندر انتظامی عہدوں پر رہے اور 1989 میں ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے انہیں مسلح افواج کا سربراہ مقرر کردیا اور وہ اس عہدے پر 2016 تک فائز رہے۔
ان کی جگہ محمد حسین بغیری نے ایرانی مسلح افواج کی کمانڈ سنبھالی اور وہ اپنی موت تک خامنہ ای کے ملٹری ایڈوائزر کے طور پر کام کرتے رہے۔
2018 میں ایک موقع پر انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ چھپکلیوں اور گرگٹوں کو ایران میں یورینیم کے ذخائر اور جوہری سرگرمیوں کا سراغ لگانے کے لیے جاسوس کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔