ٹیلی نار پاکستان اور یونیسف کے درمیان چائلڈ آن لائن پروٹیکشن کو مستحکم بنانے کیلئے معاہدہ

اسلام آباد: ٹیلی نار پاکستان اور یونیسف نے اپنے مشترکہ ڈیجیٹل اقدام ”پاکستان میں بچوں اور نوجوانوں کیلئے چائلڈ آن لائن پروٹیکشن کا استحکام“ کے ذریعے پاکستان میں چائلڈ آن لائن پروٹیکشن کے ایجنڈے کو فروغ دینے کیلئے اشتراک کیا ہے۔ یہ پروگرام آگاہی اور استعداد کار میں اضافہ کیلئے کوششوں کے ذریعے بچوں، معالجین اور ایجوکیٹرز میں انٹرنیٹ کے محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دیتا ہے۔

انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کے فروغ کے علاوہ یہ پروگرام بچوں کے آن لائن تحفظ پر عوام کیلئے مقامی پالیسیوں اور ریگولیٹری فریم ورکز کی تشکیل کے ذریعے حکومت کیلئے ممدو معاون ہوگا۔اگلے تین سالوں میں ٹیلی نار پاکستان اور یونیسف اپنے مخلوط تربیتی ماڈیول کے ذریعے 750,000 بچوں، معالجین اور ایجوکیٹرز کو تربیت فراہم کریں گے۔ دونوں ادارے اہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر موزوں قانونی اور پالیسی ماحول تشکیل دینے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں جوڈیجیٹل دنیا میں بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے حوالے سے ثبوت پر مبنی، مشاورتی اور مربوط ہے۔

شراکتی معاہدہ پر دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمال احمد، چیف کارپوریٹ افیئرز آفیسر، ٹیلی نار پاکستان نے کہا”ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر زیادہ سے زیادہ رسائی معاشرے میں ترقی لاتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بچوں کے تحفظ کے حوالے سے خدشات بھی پیدا ہوتے ہیں۔ڈیجیٹل ہنر اور آن لائن سیفٹی ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ یونیسف کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ٹیلی نار پاکستان ڈیجیٹل شمولیت، آن لائن تحفظ اور نئی مہارتوں کا فروغ جاری رکھے گا۔ ہمارا مقصد بچوں، معالجین اور ایجوکیٹرز کی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے تاکہ وہ آن لائن تحفظ کیلئے احتیاطی اقدامات اٹھاسکیں۔

حالیہ برسوں میں ڈیجیٹل رسائی میں تیزی سے ہونے والا اضافہ جہاں ٹیکنالوجی میں جدت اور فوائد کا سبب بنا وہیں چند ناپسندیدہ خطرات بھی سامنے آئے ہیں۔ آج کل تین میں سے ایک بچہ انٹرنیٹ استعمال کرتا ہے، اسی تناظر میں بچوں کے تحفظ کے منظر نامے پر واضح توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ 30 ممالک میں 30فیصدسے زیادہ نوجوانوں کے آن لائن دھونس و دھمکی کے شکار ہونے کی رپورٹس ہیں۔

ٹیلی نار پاکستان اور یونیسف نے اپنی گزشتہ شراکت داری کے ذریعے پاکستان کے 2.5ملین بچوں کو ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن پروگرام کے ذریعے شناخت کا حق دلایا۔نئی شراکت داری کے ساتھ دونوں ادارے نوجوانوں کو آن لائن خطرات سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے تعلیم اور آگاہی دینے کا سلسلہ جاری رکھنے کی امید کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں