عالمی سطح پر تمباکو نوشی کی شرح میں پہلی بار کمی، بچوں میں شرح بڑھ گئی

عالمی سطح پر پہلی بار تمباکو نوشی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے البتہ نوجوانوں اور کم عمر افراد میں اس کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

الینوائے یونیورسٹی کے محققین اور وائٹل اسٹرٹیجز کی جانب سے کیے گئے سروے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عالمی سطح پر پہلی بار تمباکو نوشی کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے۔

رپورٹ میں اس تشویش ناک بات کا بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ جن ممالک میں سروے کیا گیاہے ان میں 50 فیصد میں نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے استعمال میں اضافہ سامنے آیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق جن 135 ممالک میں سروے کیا گیا ان میں سے 63 ممالک ایسے ہیں جہاں 13 سے 15 سال کی عمر کے بچوں میں بھی تمباکو نوشی کی شرح میں اضافے کو دیکھا گیا ہے۔ اس عمر کے گروپ میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد 5 کروڑ کے قریب ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب 10 کروڑ افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ 20 کروڑ تمباکو سے بننے والی دوسری مصنوعات کا استعمال کر رہے ہیں۔

تمباکو نوشی کے عادی افراد کی یہ تعداد 2007 کے مقابلے میں 22.6 فیصد کم ہے ۔جبکہ 2019 کے مقابلے میں یہ تعداد 19.6 فیصد کم رہی ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر اور خوش آئند ہے کہ تمباکو نوشی کی شرح میں پہلی بار کمی ہو ئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق افریقہ ، مشرقی بحیرہ روم اور مغربی اوقیانوس کے خطوں میں اب بھی تمباکو نوشی کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔مگر افریقہ کے کم از کم 10 ممالک کے بالغ افراد اور نوجوانوں میں سگریٹ نوشی سے گریز کے رجحان میں اضافے کو بھی دیکھا گیا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تمبا کونوشی کے باعث دنیا بھر میں 2019 میں 87 لاکھ کے قریب اموات ہوئیں جبکہ 2 ہزار ارب ڈالرز کا معاشی نقصان ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں