ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت کا ساتھ چھوڑ کر باضابطہ طور پر متحدہ اپوزیشن میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری ، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج ہم سب تاریخی موقع پر جمع ہیں، آج کا دن دعاؤں کا دن ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپنے تمام سیاسی مفادات پر پاکستان کے مفادات کو ترجیح دی ہے، ہمارا ذاتی اور جماعتی کوئی بھی مفاد شامل نہیں، ہمارے معاہدے کی ایک ایک شق پاکستان کے عوام کے لئے ہے۔
ایم کیو ایم کے کنوینر نے کہا کہ چاہتےہیں سیاسی اختلافات ختم کرکے آگے بڑھیں، امید کرتا ہوں کہ اب دعوؤں اور وعدوں سے آگے کام کریں گے۔
ایم کیو ایم کے ساتھ 20منٹ میں معاملات طے ہوئے
اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ایم کیوایم کو اپنے ساتھ شریک سفر ہونے پر خوش آمدید کہتا ہوں، ایم کیوایم نے آج ملکی مفادات پر اہم فیصلہ کیا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ایم کیوایم نے ماضی کو ایک طرف رکھ کر نیا سفر شروع کرنے کا اعلان کیا، ایم کیو ایم کے ساتھ 20 منٹ میں معاملات طے ہوئے۔ امید کرتا ہوں کہ معاہدے پر عمل درآمد ہوگا۔
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو ہر حال میں مل کر کام کرنا ہے
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیوایم کا متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے مفاد اور مسائل کو دیکھتے ہوئے حکومت سے الگ ہونے کا اچھا فیصلہ کیا، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کا تعلق عدم اعتماد سے نہیں ہے، ہمیں ہر حال اور ہر صورت میں مل کر کام کرنا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 2018میں الیکشن کے نام پر جو الیکشن ہوئے وہ سلیکشن تھی، اس سلیکشن کا نقصان کراچی اور پورے ملک کی قوم اٹھا رہی ہے۔