KiK پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت کو محفوظ بنانے کے لیے مضبوط پروگراموں کو فروغ دے رہا ہے

بونین(جرمنی)/کراچی(پاکستان)،08 دسمبر،:2022: اس ہفتے، پاکستان میں جرمن ٹیکسٹائل کمپنی KiKکے چیف ایگزیکٹو آفیسر، پیٹرک ذیہن (Patrick Zahn) نے اپنے معائنے کے دوران، اْن کی کمپنی کی جانب سے,کارکنوں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کیا۔ اِس تناظر میں ذیہن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ’معاہدہ پاکستان(Accord Pakistan)‘پر کامیاب عمل درآمداْن کا ہدف ہے۔’معاہدہ پاکستان‘ ٹیکسٹائل کمپنیوں اور ٹریڈ یونینوں کے درمیان ایک آزاد اور قانونی طور پر پابندی کا معاہدہ ہے اور اِس کا مقصدٹیکسٹائل کی صنعت کو ایک محفوظ، سماجی طور پر ذمہ دار اور صحت مند صنعت بنانا ہے۔

سنہ 2017ء میں KiK کی جانب سے متعارف کرائے گئے بلڈنگ سیفٹی اقدام کے بدولت، کمپنی کے پاس پاکستان کے حوالے سے کافی تجربہ موجود ہے۔ذاتی طور پر،KiK کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، پیٹرک ذیہن کے لیے پاکستان کے ساتھ ایک ٹھوس سمجھوتہ کا آغاز بھی اہم ہے تاکہ معاہدہ مزید بہتری کا ذریعہ بن سکے۔ذیہن کے مطابق:”گزشتہ پانچ برسوں میں،ہم نے اپنے پاکستان سیفٹی بلڈنگ اقدام کے ذریعے آگ اور بجلی سے تحفظ کے شعبوں میں خاصی کامیابی حاصل کی ہے۔معاہدہ پاکستان کے ذریعے ہم ٹیکسٹائل کی پیداور کا معیا ر بہتر بنانے کے لیے متعدد دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔بنگلہ دیش کے بعد یہ جنوب ایشیائی ملک ٹیکسٹائل کی برآمدات کے حوالے سے ایک اہم ملک ہے۔“

اس سلسلے میں، اْنھوں نے مُعاہدے میں شریک فیکٹری مالکان، ٹریڈ یونینوں کے سربراہوں اورخوردہ فروشوں سے ملاقات کی اور اْن پر زور دیا کہ وہ، کچھ وقت کے لیے، اپنے مفادات سے الگ ہو کر ہزاروں ملازمین کی خاطر ایک جامع اور تیز حل تلاش کریں۔

اپنے مطالبے کو مزید تقویت پہنچانے کے لیے، ذیہن نے اپنی کمپنی کی رضاکارانہ وابستگی کا اعلان کیا اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ’مفاہمت کی یادداشت‘ پر دستخط بھی کیے۔مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب میں جرمن قونصل جنرل، ڈاکٹر رْڈیگرلوٹز نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر KiKکے چیف ایگزیکٹو آفیسر، پیٹرک ذیہن نے کہا: ”میں اس حقیقت کا خیر مقدم کرتا ہوں کہ ہم معاہدے پر ایک ساتھ پیشرفت کے قریب ہیں۔میں اس معاہدے میں شرک تمام افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کے لیے تیزی سے راستہ ہموار کریں۔

سیفٹی کی تربیت کے ساتھ، جس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،شکایتیں درج کرانے کے طریقہ کار اور ہیلتھ کمیٹیوں کے ہمراہ، ہم 700فیکٹریوں میں ٹیکسٹائل کے 10 لاکھ سے زائد کارکنوں تک پہنچ سکتے ہیں۔“ اْنھوں نے یہ بھی کہا کہ KiK کو اِس بات پر فخر ہے کہ وہ سرگرمی سے عمل کر رہی ہے تاکہ ٹیکسٹائل کی صنعت میں سماجی ذمہ داری کی نئی سطح کے قیام میں سہولت فراہم کر سکے۔ نئے سپلائی چین ایکٹ کے پس منظر میں اس کی بہت اہمیت ہے۔ اْنھوں نے مزید کہا کہ ان سنجیدہ کوششوں کو دستاویزی شکل دینے کی بھی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ اس علاقے میں بھی انھیں فروغ دیا جا سکے۔

معاہدہ پاکستان پر معاہدہ بنگلہ دیش کے انداز میں عمل کیا جا ئے گا۔ اس اتحاد کی وجہ سے ترقی پذیر ملک میں ایک پورے صنعتی شعبے کو مکمل طور پر تبدیل کیا جا رہا ہے۔جب سے یہ معاہدہ وجود میں آیا ہے، بنگلہ دیش میں ٹیکسٹائل کی صنعت میں کوئی بڑی تباہی نہیں ہوئی ہے۔پاکستان میں اس معاہدے کا مقصد اس کامیاب ماڈل پر بنیاد رکھ کر کامیابی حاصل کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں