اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر اعتراض دور کرتے ہوئے لارجر بینچ تشکیل دیدیا۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، ان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ ہماری درخواست پر دو قسم کے اعتراضات لگائے گئے ہیں، ایک اعتراض یہ ہے کہ برطرفی کی واٹس ایپ کاپی لگائی گئی، نوٹیفکیشن ہمیں نہیں دیا گیا تھا اس لیے وہ ساتھ نہیں لگا سکے،ایک اعتراض یہ کہ دائرہ اختیار نہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عمر سرفراز چیمہ کو ڈی نوٹیفائی تو وفاق نے کیا ہے،صدر کا اختیار اور کہاں ان پر بائنڈنگ ہے یہ تو پہلے سے طے ہے، یہ پارلیمانی نظام حکومت ہے، صدارتی نظام حکومت نہیں۔
عدالت نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر سماعت 24 مئی تک ملتوی کر دی ۔