حکومت کی جانب سے نئے آرمی چیف اور چیف آف جوائنٹ اسٹاف کے تقرری کا نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد: ‏وفاقی حکومت نے نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تقرریوں کے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق ‏ساحر شمشاد مرزا کی جنرل کے عہدے پر ترقی اور بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعیناتی کا اطلاق 27 نومبر سے ہوگا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی تین سال کیلئے تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہوگیا ہے۔

عاصم منیر کی جنرل کے عہدے پر ترقی اور بطور چیف آف آرمی اسٹاف تعیناتی کا اطلاق 29 نومبر سے ہوگا، جنرل عاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی سٹاف تعیناتی بھی 3 سال کے لیے کی گئی ہے۔

ترقیاں اور تعیناتیاں آئین کے آرٹیکل 243 چار اے، بی ، آرٹیکل 48 اور پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 8 اے، 8 ڈی کے تحت ہوئی ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جنرل عاصم منیر کی بطورِ آرمی چیف جبکہ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بطورِ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تعیناتی کی سمری پر دستخط کر دیئے ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عاصم منیر کی بطورِ آرمی چیف اور ساحر شمشاد کی بطورِ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف تقرری کے حوالے سے سمری پر دستخط کر دیئے ہیں۔ اس طرح جنرل عاصم منیر ملک کے 17 ویں آرمی چیف ہوں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف نے کل جو گفتگو کی وہ ایک اچھا شگون ہے، تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا چاہیے، صدر مملکت نے سمری پر دستخط کر دیے ہیں، یہ بھی ایک اچھا شگون ہے، اس سے ملک میں ہیجانی کیفیت کا خاتمہ ہو گا۔

وزیراعظم شہباز شریف سے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ساحر شمشاد نے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات وزیراعظم ہائوس میں ہوئی، ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے نئے سپہ سالار کو مبارکباد دی۔

اس سے قبل چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ساحر شمشاد اور نئے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے ایوان صدر میں صدرمملکت عارف علوی سے بھی ملاقات کی۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے بھی ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے دوران ملکی سکیورٹی امور سمیت امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں