چین، انسانوں میں برڈ فلو کا پہلا کیس سامنے آگیا

چین میں انسانوں میں برڈ فلو کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے، جس سے 4 سال کا بچہ متاثر ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق چین نے برڈ فلو کی قسم H3N8 کی انسان میں پائے جانے کی تصدیق کی ہے، لیکن صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ انسانوں میں بڑے پیمانے پر اس کے پھیلنے کا خطرہ کم ہے۔

H3N8 کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ شمالی امریکا میں پہلی بار آبی پرندوں میں پایا گیا تھا، جبکہ یہ گھوڑوں، کتوں اور مہروں کو متاثر کرنے کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن اس سے پہلے انسانوں میں اس کا کیس سامنے نہیں آیا تھا۔

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ وسطی ہینان صوبے میں رہنے والے ایک چار سالہ لڑکے کو اس ماہ کے شروع میں بخار اور دیگر علامات کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا جس میں برڈ فلو کی پایا گیا۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکے کے خاندان نے گھر میں مرغیاں پالی تھیں اور جنگلی بطخوں کی آبادی والے علاقے میں رہتے تھے۔

کمیشن نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ مردہ یا بیمار پرندوں سے دور رہیں اور بخار یا سانس کی علامات کا فوری علاج کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانوں کی طرح پرندوں اور دیگر جانداروں میں بھی فلو لگنے کے امکانات ہوتے ہیں، دنیا بھرمیں برڈ فلو کی 15 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے H5 اور H7 نامی اقسام جان لیوا ہو سکتی ہیں۔

دنیا میں 2003 میں برڈ فلو کی بیماری ایک درجن سے زائد ممالک میں پھیلی تھی جس کے بعدوائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاکھوں پرندوں کو ہلاک کیاگیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں