اسلام آباد پولیس کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے سمری تیار کرلی گئی ہے۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی زیر صدارت اہم اجلاس جمعہ 27 مئی کو ہوا، جس میں اسلام آباد میں مزید 17ہزار اہلکاروں کی نفری منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ ریڈ زون کو محفوظ بنانے کیلئے واٹر کینن اور بکتربند گاڑیوں کا استعمال کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے وزارت خزانہ کو اسلام آباد پولیس اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری بھیجی گئی ہے، جس میں اسلام آباد پولیس کو پنجاب پولیس کے برابر تنخواہ کی ادائیگی کیلئے اجازت طلب کی گئی، جب کہ پنجاب پولیس کی تنخواہوں کا پیٹرن بھی فنانس ڈویژن کو بھجوادیا گیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس اور ایف آئی اے کے مقابلے میں اسلام آباد پولیس کی تنخواہ کم ہے، اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو ملک بھر کوٹہ کی بنیاد پر بھرتی کیا جاتا ہے اور اپنے علاقے سے باہر سے آنے والے اہلکاروں کو زیادہ مہنگائی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، کم تنخواہ کی وجہ سے بدعنوانی کا خدشہ رہتا ہے، تاہم تنخواہوں میں اضافے سے اسلام آباد پولیس کا مورال بلند ہوگا۔
سمری میں مزید کہا گیا ہے کہ تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے کے لیے 738 ملین روپے کے اخراجات آئیں گے، جب کہ دیگر تمام صوبوں کی پولیس کی تنخواہوں کا تقابلی جائزہ بھی بھیجا جارہا ہے ،فنانس ڈویژن سے درخواست ہے کہ جلد از جلد اسلام آباد پولیس کے پرپوزل کا جائزہ لیا جائے۔
رپورٹس کے مطابق دارالحکومت کی پولیس کے راشن الاؤنس میں بھی اضافہ کیا جائے گا اور امن و امان الاؤنس بھی دیا جائے گا۔
سمری میں لکھا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی اہم کردار اداکررہی ہے، جب کہ فسادی ہجوم اور دہشت گردانہ کارروائیوں کا مقابلہ بھی کررہی ہے ۔