فری لانسرز ملک کی معیشت کے استحکام اور زرمبادلہ کمانے میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں، سید امین الحق

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ آئی انڈسٹری میں فری لانسرز کا اہم ترین کردار ہے جنھوں نے گذشتہ سال 396 ملین ڈالرز کی برآمدی ترسیلات حاصل کیں، آئندہ تین برسوں میں فری لانسرز کیلئے آئی ٹی ایکسپورٹ کی مد میں 3 ارب ڈالرزکا ہدف رکھا ہے۔ انھوں نے یہ بات دو روزہ فری لانسرز کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس میں ملک بھر سے آئی ٹی ایکسپورٹ میں نمایاں کام کرنے والے 90 فری لانسرز نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد وزارت آئی ٹی کی جانب سے تیار کردہ فری لانسرز پالیسی ڈرافٹ کی تیاری میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور تجاویز کے حصول کے بعد اسے ڈرافٹ پالیسی میں شامل کرنا ہے۔ کانفرنس میں سیکریٹری آئی ٹی ڈاکٹر سہیل راجپوت، ممبر آئی ٹی سید جنید امام، ممبر لیگل بابر سہیل، ایم ڈی پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ عثمان ناصر، چیف ایگزیکٹیو اگنائٹ شہریار آفریدی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، فنانس ڈویژن سمیت کمرشل بینکوں کے مجاز حکام و دیگر نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آئی ٹی مصنوعات کی ایکسپورٹ میں گذشتہ سال 2 ارب 10 کروڑ ڈالرز سے زائد کی ریکارڈ ترسیلات حاصل کی گئیں جس میں فری لانسرز کا حصہ 17 فیصد لیکن گذشتہ سال کے مقابلے میں 101 فیصد اضافے کے ساتھ 39 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھا ہمیں معلوم ہے کہ فری لانسرز کو بینک اکاؤنٹس کھولنے، ترسیلات کے حصول سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے جس کے تدارک کیلئے فری لانسرز پالیسی ڈرافٹ بنا لیا گیا ہے تاہم اس میں اسٹیک ہولڈرز خاص طور پر خود فری لانسرز سے مشاورت اہم ہے اسی مقصد کیلئے اس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تاکہ آزادانہ طریقے سے تجاویز مل سکیں جس کے بعد حتمی ڈرافٹ تیار کرکے کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی۔

سید امین الحق نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ خواتین کی ایک معقول تعداد گھر بیٹھے فری لانسنگ کرتے ہوئے باعزت طریقے سے قابل ذکر رقم ماہانہ کمارہی ہیں لیکن ہماری خواہش ہے کہ فری لانسنگ کی ابتدائی ٹریننگ لینے کے بعد مزید ایسی خواتین سامنے آئیں جو تعلیمیافتہ ہیں لیکن شادی کے بعد کسی مجبوری کی بنا پر گھر سے باہر کام کیلئے نہیں جاسکتیں یا ایسی لڑکیاں جو ملازمت نہیں کرسکتیں وہ آئی ٹی فری لانسنگ کے ذریعے لاکھوں روپے کماسکتی ہیں۔ انھوں نے ہائی اسکول طلبہ و طالبات پر بھی زور دیا کہ وہ کسی بھی مضمون میں اپنی تعلیم جاری رکھیں لیکن ساتھ ہی آئی ٹی کے مطلوبہ کورسز اور ابتدائی تربیت آن لائن حاصل کرکے باعزت روزگار کما سکتے ہیں کیونکہ آپ لوگوں نے ہی آگے چل کر سافٹ ویئر ہاؤسز اور آئی ٹی کمپنیوں کے مالکان بن کر لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے یہ ایک نہ رکنے والا سلسلہ ہے جسے عزم و ہمت اور مسلسل محنت سے ہی پاکستان کیلئے تعمیر و ترقی کی ایسی شاہراہ بنایا جاسکتا ہے جہاں ترقی و معاشی استحکام میں ہمارا ملک دنیا کی تیز رفتاری کے ساتھ چل سکے۔

بعد ازاں صحاٖفیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں اسپیکٹرم کی نیلامی وقت مقررہ پر کروانے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور یہ ٹیلی کام آپریٹرز کیلئے بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی سروسز کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے اضافی اسپیکٹرم حاصل کریں، سید امین الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو بھی سرکاری ادارہ ہم سے ڈیٹا سینٹر یا سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے معاونت طلب کرتا ہے ہم اسے مطلوبہ سہولیات فراہم کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ سرکاری افسران و ملازمین کیلئے “بیپ پاکستان” کے نام سے محفوظ ٹیکسٹ ایپلی کیشن جلد شروع کردی جائے گی جس کے چند ماہ بعد اس میں آڈیو وڈیو کالنگ کا فیچر بھی شامل کردیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن اور سائبر سیکیورٹی پالیسی پر تمام اسٹیک پولڈرز سے تیزی سے مشاورت جاری ہے جس کی تکمیل اور منظوری کے بعد اس کا مؤثر انداز میں نفاذ کردیا جائے گا پالیسی کا بنیادی مقصد قومی سلامتی اور پاکستان شہری کے ڈیٹا اور آن لائن سرگرمیوں کو محفوظ بنانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں