طالبان کو الفاظ سے نہیں اقدامات سے جانچیں گے: برطانوی وزیر اعظم

لندن : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ برطانیہ طالبان کو ان کے اقدامات سے جانچیں گا ان کے الفاظ سے نہیں۔

انھوں نے  پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے کابل سے انخلا کی کوششوں کی تعریف کی جو کہ ایئر پورٹ پر حملے جس میں 170 افراد ہلاک ہوئے کے بعد بھی جاری رہا۔

بورس جانسن نے کہا کہ برطانوی حکومت نے افغانستان میں فوج سے فارغ ہونے والوں کی ذہنی صحت کے لیے 30 لاکھ پؤنڈ امداد اور فوج کی مدد کے لیے 50 لاکھ فنڈ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔انھوں نے برطانیہ میں آنے والے افغانوں کی مدد کے اعلان کو بھی دوہرایا۔

دوسری طرف برطانوی حزبِ اختلاف کے سربراہ کیر سٹارمر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسے قیادت کا فقدان قرار دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ دوہا معاہدے میں طے پانے والے امریکی انخلا کے بعد سے کابل پر قبضے کے درمیان اٹھارہ ماہ کا وقت تھا۔ اس دوران آٹھ ہزار میں سے صرف دو ہزار افغانوں کو برطانیہ لایا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ جو لوگ پیچھے رہ گئے ہیں ان کے انخلا کے لیے محفوظ راستے کی یقین دہانی نہیں کروائی گئی اور برطانوی وزیر اعظم نے بورس جانسن نے جی سیون کا اجلاس کابل پر قبضہ ہونے کے بعد ہی طلب کیا۔ برطانوی وزیر اعظم نے جواب میں ملک کی افواج کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھوں نے مقررہ حد سے دوگنی تعداد میں لوگوں کو وہاں سے نکالا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں