سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری سینیارٹی پر ہوگی، پارلیمانی کمیٹی میں آئینی ترمیم منظور

ججز تقرری کی پارلیمانی کمیٹی نے اتفاق رائے سے آئینی ترمیم منظورکرلی، مجوزہ ترمیم کے مطابق سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری سینیارٹی کی بنیاد پر ہوگی۔

ججز تقرری کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی نے اتفاق رائے سے آئینی ترامیم منظورکرلیں ۔

پارلیمانی کمیٹی نے آئینی ترمیم منظور کی ہےکہ سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری سینیارٹی کی بنیاد پر ہوگی، سینیارٹی کا تعین ان کی ہائی کورٹ میں بطور جج تقرری کی تاریخ سے ہوگا، اگر ججز کا ایک ہی دن تقرر ہو تو فیصلہ عمر کی بنیاد پر ہوگا۔

پارلیمانی کمیٹی کی مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہےکہ ہائی کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 65 کی جائے، سپریم کورٹ میں ایڈ ہاک یا قائم مقام ججز کا تقرر ججز پارلیمانی کمیٹی کی تصدیق سے ہوگا۔

ترمیم کے تحت سپریم کورٹ کے انسانی حقوق کے حوالے سے از خود نوٹس مقدمات کی سماعت تین ججز کریں گے ، حکم کے خلاف اپیل تیس دن کے اندر دائر کی جائے گی، سپریم کورٹ کے پانچ ججز اپیل کا فیصلہ 60 دن کے اندر کریں گے، اپیل کا فیصلہ آنے تک فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو گا۔

اس کے علاوہ ججزکے رویےکے خلاف ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل 90 روز میں فیصلہ کرےگی۔

کمیٹی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تقرری اور سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل کے معاملے پر بھی غور کیا۔

کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون کو مدعو کرنے کا بھی فیصلہ کیا، اجلاس میں سینیٹر اعظم نذیر تارڑ ، سرفراز بگٹی ، علی محمد خان ، راجہ پرویز اشرف اور رانا ثنا اللہ نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں