جس کی لاٹھی اس کی بھینس ، سوشل میڈیا پر پوسٹ کیوں لگائی؟

وزیرمملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل کے خلاف پوسٹ لگانا شہری کاجرم بن گیاپولیس آفیسر کے حکم پر یکے بعد دوناجائز مقدمات درج محکمہ ہیلتھ کے ملازم خضرنواز کوگرفتارکرکے حوالات میں بند کردیا.

کھلی کچہری میں عوام الناس کی طرف سے آواز بلند کرنے پر ڈی پی او عمر سعید ملک نے نوٹس لیکر SPانوسٹی گیشن حسن جاوید سے رپورٹ طلب کرلی اگلے ایک گھنٹے میں خضر نوا ز کو دونوں مقدمات سے بے گناہ کرکے رہا کردیاگیا ہے باوثوق ذرائع کے مطابق وفاقی زرتاج گل کے​​​​​​​ خلاف محکمہ ہیلتھ کے کمپیوٹرآپریٹر خضرنواز کی طرف سے پوسٹ فیس بک پر لگانے پر ان کو سبق یاد دلانے کیلئے ایک اعلی آفیسر کی آشیر باد حاصل کرکے اور خضر نواز جوسابق پولیس ملازم اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھی رہ چکے ہیں کے خلاف تھانہ صدر میں بے بنیاد مقدمہ درج کرتے ہوئے بہانابنایاگیا کہ خضر نواز کی فیس بک آئی ڈی میں ASIلکھا ہوا ہے .

جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کرایاگیا توخضر نوازنے عبوری ضمانت کرائی تو آفیسر موصوف نے متعلقہ ایس ایچ او کو بلاکر اس پر برس پڑے اور آئندہ دوگھنٹے میں خضرنواز کی گرفتاری اور حوالات میں بند تصویر نکال کر بھجوانے کاحکم دیاتو ایس ایچ او نے ایک اور مقدمہ درج کرنے سے پہلے خضرنواز کو فون کرکے تھانہ بلایا اور اس کے خلاف ایک اور بے بنیاد مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کرکے تصویر نکال کرحکم کی تعمیل کی گئی ہے بے گناہ شہری کے خلاف ایک کے بعد دوسرا مقدمہ درج کرنے پر شہریوں نے کھلی کچہری میں ڈی پی او عمر سعید ملک کو آگا ہ کیا تو انہوں نے کہاکہ وہ چند روز سے آئوٹ آف سٹی تھا ان کے علم میں نہیں ہے لیکن ایس پی انوسٹی گیشن حسن جاوید کو فوری انکوائری کاحکم دیا اور ایس پی نے انکوائری کے دس منٹ بعد خضر نواز کی بے گناہی ثابت ہونے پر مقدمات سے بے گناہ کیااور عدالت نے گرفتارخضر نواز کی رہائی کاحکم دیا ہے ۔

وزیراعلی کے شہر میں سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے بااثرسیاستدان کی طرف سے بے گناہ شہریوں پر مقدمات درج کرنا لمحہ فکریہ ہے اور نیا پاکستان میں تبدیلی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں