ایسی تیسی (ہزل یعنی طنز و مزاح سے بھرپور غزل)

آج کل نفع کی نقصان کی ایسی تیسی
آپکے مان کی سمّان کی ایسی تیسی
کوئی بھی کام ہو رشوت کے بنا نا ممکن
آپکی جان کی پہچان کی ایسی تیسی
ایک بیٹی کے سوا کچھ نہ دیا سُسرے نے
یہ ہے سامان تو سامان کی ایسی تیسی
گامزن ہم ہیں کرپشن میں ترقی کی طرف
چِین کی رُوس کی جاپان کی ایسی تیسی
پندرہ سو کی جگہ دو سو روپے پکڑا دو
پھر جو کٹ جائے چالان کی ایسی تیسی
گڑبڑا دے جو مہینے کا بجٹ دو دن میں
ایسے آ جائے تو مہمان کی ایسی تیسی
اپنے لیڈر جو اتر آئیں اداکاری پر
شارخ خان کی سلمان کی ایسی تیسی
شعر بے بحر پڑھو شاعر اعظم بن جاؤ
سارے اوزان کی ارکان کی ایسی تیسی
چند سکوں کے عوض بیچ دیا جس نے وطن
ایسے ہندو کی مسلمان کی ایسی تیسی
جو بھی نَشتر تیری اس نظم میں ڈھونڈے کیڑے
ایسے ہر صاحبِ دیوان کی ایسی تیسی

شاعر: ( نشتر امروہوی ، بھارت )

اپنا تبصرہ بھیجیں