امن کا نوبل انعام فلپائنی اور روسی صحافی کے نام

رواں سال کے لیے امن کے نوبل انعام کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ نوبل انعام فلپائنی اور روسی صحافی کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے ۔

نوبل کمیٹی نے فلپائن کی صحافی ‘ماریہ ریسا ‘ اور روسی صحافی ‘دمتری مرادوف ‘ کو امن کے نوبل انعام کا حقدار قرار دیا ہے ۔ دونوں صحافیوں کو یہ انعام آزادی اظہار کے تحفظ کی کوششوں کے لیے دیا گیا ہے ۔

اس سے قبل اس سال فزکس کا نوبل انعام جاپانی سائنسدان سیُوکُورو مانابے ، جرمنی کے کلاؤس ہاسل مان اور اٹلی کے جارجیو پاریسی کو مشترکہ طور پر دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔

تینوں ماہرین کو نوبل انعام آب و ہوا کے ماڈلز اور فزیکل سسٹمز کی تفہیم کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔

سائنسدان جنھوں نے دریافت کیا کہ ہمارا جسم سورج کی گرمی یا کسی عزیز کے پر جوش انداز میں گلے لگنے کو کیسے محسوس کرتا ہے اس سال کے نوبیل انعام برائے طب کے حقدار قرار پائے ہیں ۔ ڈیوڈ جولیس اور آرڈم پیٹاپاؤشین کا تعلق امریکا سے ہے اور انھوں نے لمس یعنی چھونے اور درجۂ حرارت پر تحقیق کرکے یہ انعام مشترکہ طور پر جیتا ہے ۔

انھوں نے یہ معلوم کیا کہ ہمارا جسم اعصابی نظام میں طبعی احساس کو برقی پیغام میں کیسے تبدیل کرتا ہے ۔ ان کی تحقیق سے درد کے علاج میں نئی راہیں کھل سکتی ہیں ۔ حرارت، ٹھنڈ اور لمس ہماری بقا اور ہمارے گرد و پیش کا تجربہ کرنے کے لیے لازمی ہے ۔

لیکن ہمارا بدن یہ عمل کسیے سر انجام دیتا ہے یہ بات اب تک حیاتیات کے بڑے معموں میں سے ایک تھی ۔ نوبیل پرائز کمیٹی کے ٹامس پرلمین نے کہا: ’یہ بہت اہم اور بڑی دریافت تھی ۔

یونیورسیٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو، کے پروفیسر ڈیوڈ جیولیس نے سرخ مرچ کے کھانے کی وجہ سے ہونے والے جلن دار درد پر تحقیق کے دروان یہ سائنسی سراغ پایا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں