آئی ایم ایف سے معاہدے ن لیگ اور پی پی نے کیے،غیرت کا درس ہمیں دے رہے ہیں: اسد عمر

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرنے کہا ہے کہ چارمرتبہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور سات بار پاکستان پیپلز پارٹی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا لیکن آج ہمیں یہ لوگ غیرت کا درس دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب یہ لوگ گئے تو اس وقت دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہہ رہی تھیں۔

انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا تو پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ جب بات کرتے ہیں تو پھر سننے کا بھی حوصلہ رکھا کریں۔ ان کا کہنا تھا  کہ جتنا مرضی شور ہو سچ کی آواز دبائی نہیں جاسکتی، ہم ان کی آوازوں سے دبنے والے نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن آصف زرداری کو علی بابا 40 چور کہا کرتے تھے، شہباز شریف کہتے تھے آصف زرداری کو سڑک پر گھسیٹوں گا۔ انہوں نے کہا کہ آج شہباز شریف کہتے ہیں کہ معیشت تباہ ہو گئی ہے جب کہ مفتاح اسماعیل نے خود کہا تھا کہ معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر کہتے ہیں تو مفتاح اسماعیل کی ویڈیو سنادوں گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرنے کہا تھا کہ چارٹرآف اکانومی سائن کرنا چاہیے۔ تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ میں پاکستان ن لیگ کے دور میں گیا تھا اورفیٹف پر اپوزیشن نے حمایت نہیں بلکہ مخالفت کی تھی۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بڑے بھائی تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں لیکن ہم ان کے ساتھ بیٹھیں تو سیکھیں گے؟ منی لانڈرنگ کیسے ہوتی ہے؟

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پچھلے سال 4700 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا جب کہ رواں سال 6 ہزار ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف کو جان بوجھ کو تقریر میں غلط اعداد و شمار لکھ کر دیے جاتے ہیں وگرنہ سب چیزیں ریکارڈ پر ہیں۔

پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے سال ہماری معیشت کی شرح 5 فیصد رہی، آئی ٹی کی ایکسپورٹس میں بہت زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکٹر میں رواں سال ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جب کہ ن لیگ کے پانچ سالہ حکومتی دور میں کسانوں کی آمدنی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھا۔

اسدعمر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں گندم کے فی من میں 100 روپے اضافہ کیا گیا جب کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں گندم کے فی من میں ساڑھے 500 روپے کا اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دور میں گنے کی قیمت 120 سے 150 روپے تھی مگر پی ٹی آئی کے دور حکومت میں گنے کی قیمت 250 روپے مقرر کی گی ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرنے کہا کہ اس سال چاول، گندم اور گنے کی ریکارڈ فصل ہوگی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ن لیگ کی حکومت میں ایک سال بھی ایسا نہیں تھا جس میں ترقیاتی بجٹ پورا استعمال ہوا ہو۔

قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا کہ دنیا کورونا سے متعلق اقدامات پر عمران خان کی تعریف کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے سب سے کم قیمت پر ایل این جی کےمعاہدے کیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں