طالبان نے افغان صوبہ ہرات کے دارالحکومت پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔خبرایجنسی کے مطابق کم سے کم ایک گھنٹہ قبل طالبان پولیس ہیڈ کوارٹر پر بھی قابض ہوگئے تھے۔ ہرات افغانستان کا تیسرا بڑا صوبہ ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سرکاری افواج اور انتظامیہ پیچھے ہٹ گئی ہے۔ طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہرات سے دشمن بھاگ گیا جبکہ درجنوں فوجی گاڑیاں، اسلحہ اور باردو بھی طالبان کے ہاتھ لگا ہے۔
ہرات ایرانی سرحد سے تقریبا 150 کلومیٹر دورجنگجو سردار اسماعیل خان کا علاقہ ہے جو کئی ہفتوں طالبان کا مقابلہ کر رہے تھے۔
قبل ازیں افغان وزارت داخلہ نے تصدیق کی تھی کہ غزنی پر بھی طالبان قابض ہوچکے ہیں۔ غزنی شہر قندھار ہائی وے پر کابل سے150 کلومیٹر کے فاصلے ہے۔
غزنی کو کابل کا دروازا بھی کہا جاتا ہے اور یہ جنگجوؤں کیلئے سب سے بڑی رکاوٹ تصور کیا جا رہا تھا۔
طالبان کےکنٹرول میں جانے والےصوبائی دارالحکومتوں کی تعداد ایک ہفتے میں 11 ہوگئی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی میں گذشتہ چند دن کے دوران تیزی دیکھی گئی ہے اور انھوں نےایک ہفتے میں11 اہم شہروں پر قبضہ کرلیا ہے۔ طالبان کے کنٹرول میں جانے والے شہروں میں قندوز، سرِ پُل، تالقان، سمنگان، شبرغن، زرنج، غزنی، ہرات، جوزبان، بادغیس اور لشکرگاہ شامل ہیں۔