بھارت نے مزید 54 چینی ایپس پر پابندی عائد کردی

چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے درمیان بیجنگ نے نئی دہلی کو خاص طور پر لداخ میں زبردست دھچکا پہنچانے کے ردعمل میں، بھارت نے “خطرہ” پیدا کرنے کے نام پر مزید 54 چینی ایپس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 54 چینی ایپس میں شامل ہیں بیوٹی کیمرہ: سویٹ سیلفی ایچ ڈی، بیوٹی کیمرہ سیلفی کیمرہ، ایکویلائزر اور باس بوسٹر، کیم کارڈ فار سیلز فورس اینٹ، آئس لینڈ 2: ایشز آف ٹائم لائٹ، ویوا ویڈیو ایڈیٹر، ٹینسنٹ ایکسریور، اونمیوجی چیس، اونمیوجی ایرینا، ایپ لاک ، ڈوئل اسپیس لائٹ شامل ہیں۔

پچھلے سال جون کے شروع میں بھارت نے ملک کی خودمختاری اور سلامتی کو لاحق خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے 59 چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی لگا دی تھی جن میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز شامل ہیں۔

29 جون کے حکم نامے میں جن ایپس پر پابندی عائد کی گئی تھی ان میں سے زیادہ تر کو انٹیلی جنس ایجنسیوں نے “تشویش کے باعث” سرخ جھنڈا لگایا تھا کہ وہ صارف کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے تھے اور ممکنہ طور پر انہیں “باہر” بھی بھیج رہے تھے۔

یہ کارروائی مشرقی لداخ کی وادی گالوان میں پرتشدد جھڑپوں کے دوران 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آئی ہے۔

بعد ازاں ستمبر میں بھارت نے مزید 118 چینی موبائل ایپس کو بلاک کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ بھارت کی خودمختاری اور سالمیت، بھارت کے دفاع، ریاست کی سلامتی اور امن عامہ کے لیے متعصب ہیں۔

تاہم چین نے چینی موبائل ایپس پر پابندی جاری رکھنے کے بھارت کے فیصلے کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ اقدام عالمی تجارتی تنظیم کے غیر امتیازی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں