ایران آئندہ دو ماہ میں ایٹمی ہتھیار تیار کرلے گا، اسرائیل کا دعویٰ

تل ابیب: اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران آئندہ دو ماہ میں ایٹمی ہتھیار تیار کرلے گا۔

اسرائیل کے مؤقر اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے دارالحکومت میں تقریباً 60 ممالک کے سفراء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے تیاری کے لیے درکار میٹریل آئندہ دو ماہ میں حاصل ہو جائے گا۔

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بیننیٹ اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان ہونے والی ملاقات میں صرف ایک دن رہ گیا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان براہ راست پہلی ملاقات کل وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بحیثیت وزیراعظم اسرائیل نفتالی بیننٹ ملاقات میں امریکی صدر جوبائیڈن کو ایران کے حوالے سے متبادل منصوبہ پیش کریں گے تاکہ وہ ایران کے ساتھ 2015 میں کی جانے والی ڈیل کی طرف واپس نہ جائیں۔

سابق امریکی صدر بارک اوبامہ کے دور حکومت میں ایران کے ساتھ 2015 میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت تہران پر عائد کردہ بہت سی پابندیاں ختم کردی گئی تھیں لیکن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اس معاہدے کو منسوخ کرتے ہوئے ایران پر مزید سخت پابندیاں عائد کردی تھیں۔

امریکہ کے موجودہ صدر جوبائیڈن ایران کے ساتھ ماضی میں کی جانے والی ڈیل کا اعادہ چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے ان کی ٹیم مسلسل کام بھی کررہی ہے لیکن اسرائیل اس کے سخت خلاف ہے۔
اسرائیل کا ہیکنگ سافٹ ویئر کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

یاد رہے کہ اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز وزیراعظم نفتالی بیننٹ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت آئندہ مستقبل میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں